اسلام آباد / ملتان (اصل میڈیا ڈیسک) چین میں کورونا وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 41 ہو گئی ہے جبکہ مجموعی طور پر دنیا بھر میں تیرہ سو سے زائد افراد اب تک اس وائرس کا شکار بن چکے ہیں۔
کورونا وائرس یورپ بھی پہنچ گیا، لاہور میں تین چینی شہریوں کوسروسزاسپتال میں داخل کیا گیا جنہیں آئیسولیشن وارڈشفٹ کردیاگیاہے ،تینوں افرادکاتعلق چین کے شہر ووہان سے ہے، سینئر ڈاکٹر نے بتایا کہ تینوں مریضوں کو چھاتی میں درد بخار،فلواورکھانسی کی تکلیف ہے کرونا وائرس کے پیش نظر وزارت خارجہ نے چین میں مقیم پاکستانی شہریوں کے اعدادو شمار جاری کردیے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق چین میں 28 ہزار پاکستانی طلبا زیر تعلیم ہیں 800تاجر چین میں رہائش پذیر ہیں اور 1500 پاکستانی تاجر چین آتے جاتے ہیں، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ صرف ووہان صوبے میں 500 کے قریب پاکستانی طلبا رہائش پذیرہیں ۔قومی ادارہ صحت کے سربراہ میجر جنرل عامر اکرام نے بتایا ہے کہ ملتان میں چینی مریض میں نزلہ زکام، کھانسی اور بخار کی علامات سامنے آنے کہ وجہ سے اس کو آئسولیشن وارڈ میں رکھا گیا ہے اور اس کے سیمپل لے لئے گئے ہیں۔
قومی ادارہ صحت کے مطابق چین سے تا حال پروازیں بند کر دی گئی ہیںجبکہ چین نے بھی اپنی تمام پروازیں بند کر دی ہیں۔کراچی ،لاہور اور اسلام آباد تین ائرپورٹس ہیں جہاں سے چین پروازیں جاتی ہیں جو تاحال بند ہیں۔
چین کے صدر ژی جن پنگ نے کہا کہ ہے کہ ان کے ملک کو سنگین صورتحال کا سامنا ہے،چین کے سرکاری ٹی وی کے مطابق صدر ژی نے ہفتے کے روز پولٹ بیورو اجلاس کی صدارت کی جس میں تیزی سے پھیلتی کرونا وائرس سے نمٹنے کے اقدامات پر غور کیا گیا۔
وائس چانسلرنشترمیڈیکل یونیور سٹی پروفیسر ڈاکٹر مصطفیٰ کمال پاشا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاہے کہ نشتر ہسپتال میں دو روز قبل چائنا کے شہر وہان سے واپس ملتان آنے والے 40 سالہ فینگ فین کو نشتر ہسپتال کے آئی سو لیشن وارڈ میں داخل کیا گیا۔
متاثرہ شخص کو کرونا وائرس کے شبہ میں داخل کر کے نمونے اسلام آباد بھجوا دئیے گئے ہیں تاہم فینگ فین کو گلہ خرابی اور زکام کی ادویات دی گئیں جس سے اسے افاقہ ہوا ہے اور مریض تیزی سے صحت کی جانب گامزن ہے جبکہ نشتر میڈیکل یونیورسٹی و ہسپتال کے شعبہ امراض سینہ کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر انجم نوید جمال کو کرونا وائرس سے متعلق فوکل پرسن بھی نامزد کر دیا گیا ہے جبکہ تین سے چار روز میں تشخیصی کٹس اسلام آباد پہنچ جائیں گی جہاں سے نشتر ہسپتال کو بھی مہیا کر دی جائیں گی ۔