الریاض (اصل میڈیا ڈیسک) امام کعبہ اور حرمین شریفین جنرل پریزی ڈینسی کے چیئرمین الشیخ ڈاکٹر عبدالرحمان بن عبدالعزیز السدیس نے گذشتہ شام نماز عشاء کے بعد مسجد حرام میں کرونا وائرس سے بچائو کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کی شرعی حیثیت اور اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مسجد حرام میں موجود نمازیوں اور زائرین سے خطاب میں کہا کہ حکومت اور حرمین شریفین انتظامیہ کی طرف سے کرونا وائرس کے ممکنہ پھیلائو کی روک تھام کے لیے جتنے بھی اقدامات کیے ہیں وہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لیے ہیں۔ یہ اقدامات اسلام کے شرعی اصولوں کے عین مطابق ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری نیوز ایجنسی’ایس پی اے’ کے مطابق عبدالرحمان السدیس نے تمام زائرین مسجد حرام پر زور دیا کہ وہ ایمان کے ساتھ توکل علی اللہ پرقائم رہیں۔ اس کے بعد سعودی مملکت کی طرف سے حفظان صحت کے لیے جو اقدامات کیے گئے ہیں ان کی پابندی کو یقینی بنائیں تاکہ بلاد حرمین کو کرونا وائرس جیسی مہلک وبا سے محفوظ رکھا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد مسجد حرام ، بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والے مسلمانوں اور مسجد نبوی کی میں حاضری دینے والے فرزندان توحید کی جانوں کا تحفظ ہے اور اس کے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے۔
الشیخ عبدالرحمان السدیس نے کہا کہ مسجد حرام اور مسجد نبوی میں صحت کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ شریعت کے اصولوں کے مطابق ہیں۔ اسلام انسانی جانوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کی تاکید کرتا ہے اور اس کے حوالے سے حکومت نے مسلمانوں کے اجتماعی مفاد کے پیش نظر کئی ہنگامی اقدامات کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رات کے اوقات میں مسجد حرام اور مسجد نبوی کو زائرین کے لیے بند کرنے کا مقصد دونوں مساجد کی صفائی کو یقینی بنانا ہے۔ اس طرح ہم کرونا جیسی مہلک وباء کے پھیلائو کی روک تھام میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہا کہ کرونا کی روک تھام کے لیے ہمارے پاس اللہ کے رسول کا وہی حکم ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے طاعون کی روک تھام کے حوالے سے بیان فرمایا تھا۔ آپ نے فرمایا تھا کہ ‘اگر تم (طاعون) کے بارے میں سنو تو اس علاقے کی طرف نہ جائو، اگر آپ اس علاقے میں موجود ہو تو وہاں سے باہر نہ جائو’۔