سعودی عرب (اصل میڈیا ڈیسک) سعودی عرب نے اس سال کرونا وائرس کی وَبا کے پیش نظر محدود پیمانے پر حجِ بیت اللہ کا اعلان کیا ہے۔
سعودی وزارت خارجہ کے ایک اعلامیے کے مطابق اس مرتبہ ذی الحجہ میں مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے شہریوں کو محدود تعداد میں فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت ہوگی اور یہ غیرملکی وہی ہوں گے جو سعودی عرب میں مقیم ہیں۔ان کے علاوہ محدود تعداد میں سعودی شہری فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔
وزارت نے اس بات پر زوردیا ہے کہ مملکت نے ہمیشہ عازمین حج اور عمرہ کی سلامتی اور تحفظ کو اولین ترجیح دی ہے۔اس فیصلے کا مقصد بھی یہ ہے کہ کرونا وائرس کی وَبا سے کسی عازم حج کو کسی قسم کا کوئی نقصان نہ پہنچے۔
اس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ’’ کرونا وائرس کی وَبا، ازدحام اور بڑے اجتماعات میں اس کے پھیلنے،ممالک میں اس کی منتقلی اور عالمی سطح پر اس کے متاثرین کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اس مرتبہ حج بہت محدود تعداد میں ہوگا اور سعودی عرب میں پہلے سے مقیم مختلف قومیتوں سے تعلق رکھنے والے لوگ ہی حج کا فریضہ ادا کرسکیں گے۔‘‘
اعلامیے کے مطابق’’یہ فیصلہ اس لیے کیا گیا ہے کہ صحتِ عامہ کے نقطہ نظر سے حج بیت اللہ کی محفوظ انداز میں ادائی کو یقینی بنایا جائے۔اس دوران میں تمام حفاظتی احتیاطی تدابیر کی پاسداری کی جائے،وبا کے خطرات سے بچنے کے لیے سماجی فاصلے کے پروٹوکولز کی پاسداری کی جائے اور اسلامی تعلیمات کے مطابق بنی نوع انسان کی زندگیوں کا تحفظ کیا جائے۔‘‘
واضح رہے کہ سعودی عرب نے کرونا وائرس کی وَبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے مارچ کے اوائل میں اپنی سرحدیں بند کردی تھیں، فضائی سروس معطل کردی تھی اور اس سے قبل 27 فروری کو عمرے کی ادائی پر پابندی عاید کردی تھی۔اب وہ بتدریج ان بندشوں کو ختم کررہا ہے اور سرکاری اور نجی دفاتر کھول دیے گئے ہیں۔
سعودی حکومت نے اسی ہفتے کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے عاید کردہ بہت سی پابندیوں کو ختم کردیا ہے اور مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم سمیت مساجد میں فرزندان توحید کو پنج وقتہ نماز ادا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔