برسلز (اصل میڈیا ڈیسک) ایک مہلک عالمی وبا بن چکے کورونا وائرس کے خلاف ویکسین اور ادویات کی تیاری کے لیے شروع کردہ عالمی مہم کے تحت اب تک دس ارب ڈالر جمع ہو گئے ہیں۔ ایک بار بنا لی گئیں تو ایسی ویکسین اور ادویات دنیا بھر کو مہیا کی جائیں گی۔
بیلجیم کے دارالحکومت برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفاتر سے منگل چھبیس مئی کو ملنے والی رپورٹوں کے مطابق کووِڈ انیس نامی بیماری کی وجہ بننے والے نئے کورونا وائرس کی عالمی وبا کی روک تھام اور اس وائرس کے خلاف ممکنہ ویکسین اور ادویات کی تیاری پر اس وقت دنیا بھر کے بہت سے ممالک میں ماہرین زور شور سے اپنی تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں۔
اس سلسلے میں کورونا وائرس کے خلاف عالمی اتحاد کے طور پر ایک مہم رواں ماہ کی چار تاریخ کو شروع کی گئی تھی۔ اس مہم کے تحت امداد دہندہ ممالک، بین الاقوامی تنظیموں، غیر حکومتی اداروں اور انتہائی امیر شخصیات کی ایک آن لائن ڈونر کانفرنس بھی اسی روز منعقد کی گئی تھی۔ اس کانفرنس میں شرکاء نے، جن میں مختلف ممالک کی حکومتیں اور بہت بااثر نجی شخصیات بھی شامل تھیں، نئے کورونا وائرس کی ویکسین اور اس وائرس کے خلاف ممکنہ ادویات کی تیاری کے لیے 7.4 ارب یورو یا تقریباﹰ آٹھ ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا تھا۔
امریکا نے، جو دنیا کی سب سے بڑی معیشت اور اب تک کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے، اس مہم کی خاموش مخالفت کرتے ہوئے اس میں حصہ نہیں لیا تھا۔ امریکا میں نئے کورونا وائرس کی وجہ سے اب تک 17 لاکھ 63 ہزار انسان بیمار اور 98 ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔
مجموعی طور پر آج 26 مئی کی دوپہر تک اس وبا کے باعث دنیا بھر میں 55 لاکھ نو ہزار انسان بیمار اور تین لاکھ 46 ہزار سے زائد ہلاک ہو چکے ہیں۔ اس وبا کا آغاز چین کے شہر ووہان سے ہوا تھا۔
یورپی کمیشن کی جرمنی سے تعلق رکھنے والی خاتون صدر اُرزُولا فان ڈئر لاین نے منگل 26 مئی کو اس بارے میں اپنی ایک ٹویٹ میں تصدیق کی کہ ڈونر کانفرنس میں صرف ایک دن میں جمع ہونے والے 7.4 بلین یورو کے بعد اس عالمی مہم میں عطیات کا سلسلہ جاری ہے اور اب تک اس مقصد کے لیے 9.5 بلین یورو یا 10.4 بلین امریکی ڈالر کے برابر مالی وسائل جمع ہو چکے ہیں۔
یورپی کمیشن کی صدر نے ٹوئٹر پر لکھا، ”یہ ایک شاندار نتیجہ ہے اور ایک اہم سنگ میل، جو عبور کر لیا گیا ہے، گلوبل ریسپانس نامی اس عالمی مہم کے تحت، جس میں یورپی یونین نے قائدانہ کردار ادا کیا۔‘‘
کووڈ انیس کے خلاف گوبل ریسپانس نامی اس عالمگیر مہم کے تحت کئی ممالک میں طبی تحقیقی ماہرین باہمی طور پر مربوط کوششیں کرتے ہوئے اس وائرس کے خلاف کوئی نہ کوئی مؤثر ویکسین اور ممکنہ ادویات کی تیاری کا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ اس مہم کا ایک مقصد یہ بھی ہے کہ جب ایسی کوئی ویکسین اور ادویات تیار کر لی گئیں، تو وہ غریب ممالک سمیت دنیا کے تمام ممالک کو مہیا کی جائیں گی۔