اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس کا پھیلاؤ شدید ہونے کے باوجود عالمی معیشت پر اس کے اثرات عارضی نوعیت کے ہوں گے،اس وبا کے نتیجے میں پیدا شدہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مربوط اقدامات کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف کے شعبہ فنڈ اسٹریٹجی و ریویو کے سربراہ مارٹن موہلیسن نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں کہا کہ کورونا وائرس کے عالمی معیشت پر شدید اثرات مرتب ہوں گے لیکن ان سے نمٹنے کے لیے متعلقہ حکومتوں یا مرکزی بینکوں کو مربوط اقدامات کرنے ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم کورونا بحران کا شکار ہوچکے لیکن عالمی معیشت پر اس کا بہت کم اثر پڑا ہے جس کی وجہ مستحکم معیشت اور روزگار کی نسبتاً بہتر شرح ہے، توقع ہے کہ آئندہ ماہ تک اس سے بچ نکلنے میں کامیاب رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ یہ بحران ایسے وقت آیا جب ہم اس طرح کے جھٹکے کے قابل ہوچکے ہیں،اس کے اثرات عالمی معیشت پر یقینی طور پر سخت ہوں گے تاہم امید ہے کہ ہم آئندہ ماہ تک اس سے نکلنے کا راستہ نکال لیں گے۔
مارٹن موہلیسن نے کہا کہ دنیا بھر میں حکومتوں اور مرکزی بینکوں نے کورونا سے متاثرہ معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے کاروباری سرگرمیوں کے فروغ واسطے قابل قدر مالی و دیگر اقدامات اٹھائے ہیں جن سے کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے گا۔