جرمنی (اصل میڈیا ڈیسک) جرمنی میں موسم گرما کی چھٹیوں کے اختتام پر کورونا وائرس کے مزید پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نئے ضابطے نافذ ہو گئے ہیں۔ ان ضوابط کے تحت جرمنی آنے یا واپس لوٹنے والوں کے لیے کورونا ٹیسٹ کو دوبارہ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
ان ضوابط کے تحت جرمنی آنے یا واپس لوٹنے والوں کے لیے کورونا ٹیسٹ کو دوبارہ لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔
نئے ضوابط کا اطلاق آج یکم اگست بروز اتوار سے کر دیا گیا ہے۔ ان سخت قوانین کا مقصد جرمنی میں کورونا وائرس کے ڈیلٹا ویریئنٹ کا پھیلاؤ روکنا ہے۔ ماہرین کو خدشہ ہے کہ موسم گرما کی چھٹیوں کے دوران جرمنی سے دیگر ممالک کا سفر کرنے والے افراد کی واپسی پر ڈیلٹا ویریئنٹ کا پھیلاؤ بڑھ سکتا ہے۔
جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے خبردار کیا ہے کہ ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
بارہ سال سے زائد عمر کے جرمنی میں داخلے کے خواہش مند تمام افراد کے لیے لازمی ہو گا کہ وہ ثابت کریں کہ ان کے کورونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ بہت ہی کم ہے۔
اس کے لیے ایسے ہر فرد کو ویکسینیشن کا ثبوت، کورونا کی بیماری سے مکمل طور پر صحت یاب ہو چکنے یا پھر کورونا کا منفی ٹیسٹ رزلٹ پیش کرنا ہو گا۔
ماضی میں ایسے ضوابط صرف فضائی مسافروں کے لیے نافذ تھے۔ اب ان کا اطلاق کسی بھی ذریعہ سفر کی مدد سے جرمنی آنے والے مسافروں پر ہو گا۔
پی سی آر ٹیسٹ کے بعد جرمنی آنے والے افراد کا ٹیسٹ زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پرانا ہو سکتا ہے جب کہ ‘ریپڈ ٹیسٹ‘ زیادہ سے زیادہ 48 گھنٹےتک موثر سمجھا جائے گا۔
جن ممالک کو ‘وائرس ویریئنٹ‘ والے ممالک قرار دیا گیا ہے، وہاں سے واپس آنے والوں کا ‘ریپڈ ٹیسٹ‘ چوبیس گھنٹے سے پرانا نہیں ہو سکتا۔
جرمنی میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں ایک مرتبہ پھر اضافہدیکھا جا رہا ہے۔ روبرٹ کوخ انسٹیٹیوٹ کے مطابق ہفتے کے روز مزید دو ہزار سے زائد افراد کورونا وائرس سے متاثر ہوئے۔
جرمنی میں اب تک نصف سے زائد آبادی کی ویکسینیشن مکمل ہو چکی ہے جب کہ 61 فیصد سے زائد افراد کو کم از کم ایک انجکشن لگایا جا چکا ہے۔
اس وبا کے باعث جرمنی میں اب تک مجموعی طور پر اکانوے ہزار چھ سو انسٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔