جنیوا (اصل میڈیا ڈیسک) عالمی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ چین میں پھیلنے والے کرونا وائرس کے نتیجے میں اب تک 34 ہزار سے زاید افراد متاثر ہوچکے ہیں جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 800 سے تجاوز کرگئی ہے۔ عالمی ادارے نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ڈھلتی عمر کے ساتھ ساتھ کرونا وائرس کے خطرات میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
علاوہ عالمی ادارہ صحت نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ اس مہلک وائرس کے بارے میں اضافی معلومات اکٹھا کر رہا ہے تاکہ اس کے علاج کے طریقوں کو سمجھنے میں مدد کی جا سکے۔
تنظیم کے ہنگامی پروگرام افسر مائیکل رایان نے جنیوا سے یومیہ بریفنگ میں کہا کہ”ہم نہ صرف کرونا وائرس سے لڑ رہے ہیں بلکہ اس کے بارے میں جعلی خبروں اور من گھڑت افواہوں کا بھی مقابلہ کر رہے ہیں”۔ ان کا کہنا تھا کہ کرونا کے سامنے آئے صرف 6 ہفتے گذرے ہیں اور اس نے بے پناہ جانی نقصان کیا ہے تاہم انہوںنے لوگوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی افواہوں پر کان نہ دھریں۔ عالمی ادارہ صحت کی ایک ٹیم اس حوالے سے مستندمعلومات اپ ڈیٹ کرنے میں مصروف ہے۔
انہوں نے انٹرنیٹ پر کرونا کے بارے میں معلومات سے متعلق سوالات کے جواب میں کہا کہ ہم انفیکشن کے ذریعہ اس وائرس کی انسان سے انسان میں منتقلی پرغور کررہے ہیں۔ ماہرین کا خیال ہے کہ ایک بار اس وائرس کے متاثر ہونے والا مریض بہ تدریج اس میں گھرتا چلا جاتا ہے۔ جیسے جیسے انسانی عمر بڑھتی ہے یہ وائرس جسم میں اور پھیلتاجاتا ہے۔
عالمی صحت نے تصدیق کی کہ وہ کرونا کے بارے میں درست معلومات شائع کرنے کے لیے گوگل ، فیس بک اور یوٹیوب کے ساتھ بات چیت کر رہا ہے۔
مسٹر رایان کا کہنا تھا کہ عالمی ادارہ صحت سمندری سیاحتی کمپنیوں کے ساتھ بھی رابطے میں ہے کرونا وائرس کے سمندر کے راستے منتقلی کو روکنے کے لیے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
سمندر کے راستے کرونا وائرس کی منتقلی روکنے کی بات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب دوسری طرف حال ہی میں جاپان کے ایک بحری جہاز ‘ڈائمنڈ پرنسز’ میں سوار 61 افراد کے کرونا وائرس کے شکار ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔