نوشہرہ (جیوڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کا کہنا ہے کہ کرپٹ عناصر کو نہیں چھوڑیں گے خواہ اس کے لئے خیبر پختونخوا میں اقتدار کی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ ضیاء اللہ آفریدی نے اپنے اوپر الزامات کا جواب دینے کے بجائے الزام تراشی شروع کردی۔ انہوں نے غلط طریقہ اختیار کیا۔
نوشہرہ میں وزیراعلیٰ پرویز خٹک سے ان کے چچا زاد بھائی کی وفات پر تعزیت کے بعد میڈیا سے گفت گو میں عمران خان نے کہا کہ احتساب کمیشن مکمل طور پر بااختیار ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کارکنوں کی شکایات کے ازالے کے لئے شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے۔ عمران خان نے کہاہم نے پولیس کو بااختیار اور آزاد بنایا جس کی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت سب نے تعریف کی۔44 ہزار منتخب نمائندوں کے ذریعے اقتدار نچلی سطح پر منتقل کیا۔
انہوں نے وزیر اعظم کی طرف سے کسان پیکج کے اعلان کو پری پول رگنگ قرار دیا ان کا کہنا تھا کہ این اے 122 میں تحریک انصاف کو انتخابی مہم چلانے سے روک دیا گیا۔عمران خان نے کہا کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا کا حصہ بنانا چاہئے۔ فاٹا کے لوگوں کو بنیادی شہری حقوق ملنے چاہئیں۔