پشاور (جیوڈیسک) وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے شانگلہ الپوری روڈ کی تعمیر میں مبینہ کرپشن پر مسلم لیگ (ن) کے صوبائی صدر امیر مقام کے بیٹے اشتیاق کو گرفتار کر لیا۔
ایف آئی اے کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع شانگلہ میں الپوری روڈ کی تعمیر میں مبینہ کرپشن کی انکوائری مکمل کرلی گئی ہے جس کے بعد ن لیگی رہنما امیر مقام کے بیٹے سمیت 5 ٹھیکیداروں کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے نے بتایا کہ شانگلہ الپوری روڈ میں مبینہ کرپشن کا مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے جس میں ٹھیکیداروں، پراجیکٹ ڈائریکٹر، این ایچ اے اور انجینئرز کو نامزد کیا گیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ایف آئی اے نے انکوائری میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کے 11 اعلیٰ افسران کے خلاف محکمانہ کارروائی کی سفارش کی ہے جب کہ امیر مقام اینڈ کمپنی کو بلیک لسٹ کرنے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ امیر مقام اینڈ کمپنی سے 62 کروڑ 60 لاکھ روپے کی ریکوری کی بھی تجویز دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق شانگلہ الپوری روڈ پراجیکٹ امیر مقام اینڈ کمپنی کو 85 کروڑ روپے میں ایک سال کی مدت میں مکمل کرنا تھا لیکن پراجیکٹ 10 سال بعد بھی نا مکمل ہے اور اس کا تخمینہ 280 کروڑ روپے سے تجاوز کر چکا ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) خیبرپختونخوا کے صدر امیر مقام کا بیٹے کی گرفتاری پر رد عمل میں کہنا تھا کہ ہمارا دامن صاف ہے، حکومت اور وزیرمواصلات کے ان ہتھکنڈوں سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور مراد سعیدکی ایماء پر میرے خلاف اداروں کو استعمال کرنے کی کوشش ہورہی ہے، من گھڑت اور بے بنیاد ایف آئی آر کا اندراج قانون کے ساتھ مذاق ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کٹھ پتلی حکومت کی سیاسی مخالفین کے خلاف کاروائیاں قابل مذمت ہیں، سیاسی انتقامی کارروائیوں کے خلاف اسمبلی کے اندر اور باہر احتجاج کریں گے اور انصاف کے حصول کے لیے عدالتوں سے بھی رجوع کریں گے، نام کی انصاف حکومت میں ناانصافی کابول بالا ہے۔