واشنگٹن (جیوڈیسک) بھارت میں تفتیشی حکام نے فضائیہ کے سابق سربراہ ایئر چیف مارشل (ریٹائرڈ) ایس پی تیاگی کو بدعنوانی کے الزام میں حراست میں لے لیا ہے۔ سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے افسران نے 71 سالہ ایس پی تیاگی کو جمعے کو ان کے دو رشتے داروں کے ہمراہ گرفتار کیا۔
ایس پی تیاگی پر آگسٹا ویسٹ لینڈ نامی غیر ملکی کمپنی کو 12 ہیلی کاپٹروں کی خریداری کا ٹھیکہ حاصل کرنے میں مدد دینے اور غیر قانونی طریقے سے فائدہ پہنچانے کا الزام ہے۔ ٹھیکے کی مالیت 60 کروڑ ڈالر کے لگ بھگ تھی۔ مذکورہ ہیلی کاپٹر صدر اور وزیرِاعظم سمیت بھارت کے اعلیٰ حکومتی شخصیات کے استعمال کے لیے خریدے جانے تھے۔
اطالوی حکام نے 2014ء میں آگسٹا ویسٹ لینڈ کی مالک اطالوی کمپنی فِن مکانیکا کے اس وقت کے چیف ایگزیکٹو گیو سیپے اورسی کو رشوت ستانی کے ذریعے ٹھیکہ حاصل کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا تھا جس کے بعد بھارتی حکومت نے کمپنی کے ساتھ معاہدہ ختم کردیا تھا۔
گیوسپے اورسی کو رواں سال اپریل میں اٹلی کی ایک عدالت نے بدعنوانی اور مالی معاملات میں غلط بیانی کے الزامات ثابت ہونے پر ساڑھے چار سال قید کی سزا سنائی تھی۔
سی بی آئی حکام کے مطابق سابق ایئر چیف سمیت جمعے کو گرفتار کیے جانے والے تینوں افراد پر دھوکہ دہی، رشوت ستانی اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں ۔ ملزمان کو ہفتے کے روز عدالت میں پیش کرکے تفتیش کے لیے ریمانڈ لیا جائے گا۔
خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کے مطابق بھارت کا شمار ہتھیار درآمد کرنے والے دنیا کے چند بڑے ملکوں میں ہوتا ہے لیکن ناقدین کے مطابق عالمی منڈی سے ہتھیاروں کی خریداری کا یہ عمل عموماً شفاف نہیں ہوتا اور ہتھیار بیچنے والی کمپنیاں سیاست دانوں اور اعلیٰ حکومتی عہدیداروں کو رشوت دے کر ٹھیکے حاصل کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔