اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے انتخابی منشور پیش کر دیا جس میں کرپشن کے خاتمے اور ایک کروڑ نوکریاں دینے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
انتخابی منشور پیش کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا کوئی آسان حل نہیں ہے، ہمارا ویژن ہے کہ ہم ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنائیں گے، آنے والی حکومت کے لیے معیشت بڑا چیلنج ہو گا، ہم گورننس سسٹم میں تبدیلی سے جدت لا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کوئی نہ سمجھے ہم منشور کو آسانی سے لاگو کریں گے، ہمیں اپنے ہی منشور پر عمل کرنے کے لے سخت محنت کرنا پڑے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ریونیو اکٹھا کرنے کا نظام ہی نہیں، یہ بھی ایک چیلنج ہےکہ پیسہ کیسے اکٹھا کرنا ہے اس کے لیے ایف بی آر میں اصلاحات بہت ضروری ہیں کیونکہ وہاں پیسہ کرپشن سے ختم ہوجاتا ہے، اگر پیسہ اکٹھا کرنا ہے تو ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہوگا۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس وقت لوگ سمجھتے ہیں ان کا ٹیکس حکمرانوں کے لائف اسٹائل پر ضائع ہوتا ہے، ہم حکمرانوں کی عیاشی ختم کریں گے، عوام کے ٹیکس کا پیسہ عوام پر ہی خرچ کریں گے، لوگوں کو جب ایک بار یقین آجائے گاکہ پیسہ ان پر خرچ ہوگا تو قوم ٹیکس دے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک میں کرپشن ہے اور ادارے تباہ ہیں، 10 ارب ڈالر ہر سال پاکستان سے باہر جاتا ہے، اس لیے کرپشن پر قابو پانا سب سے اہم ہے، اس پر قابو پانے کے لیے نیب اور ایس ای سی پی بہت اہم ہیں، جب کرپشن پر قابو پائیں گے تب ہی اتنا پیسہ ہوگا کہ اپنے بچوں کی تعلیم پر خرچ کریں۔
انہوں نے کہاکہ ہم کم قیمتوں پر گھروں کی اسکیم لے کر آرہے ہیں، پانچ سالوں میں 50 لاکھ گھر فراہم کریں گے، یہ بلین ٹرین سونامی کی طرح چینج لیا ہے، اس میں انگلینڈ کے سب سے بڑےبلڈر کی مدد لے رہے ہیں، لوگوں کو تعمیرات کی وجہ سےنوکریاں ملیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھاکہ سی پیک ہمارے لیے بڑا موقع ہے اس سے فائدہ اٹھانا چاہ رہے ہیں، سی پیک گیم چینجر نہیں لیکن بن سکتاہے۔
عمران خان نے بتایا کہ پانی کاضیاع روکنے کے لیے فوری ڈیم تعمیر کریں گے، قومی واٹر پالیسی کا نفاذ یقینی بنائیں گے، آبی تنازعات کے حل کیلئے ہر ممکنہ فورم استعمال کریں گے، تعلیم و روزگار کے لیے نوجوانوں پر خصوصی سرمایہ کاری کریں گے، ملک بھر میں دس ارب درخت لگائیں گے، ماحولیاتی تغیر سے نمٹنے کیلئے سبزپ یداوار کا علم اٹھائیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ اندرونی وبیرونی سلامتی پالیسی کے لیے پالیسی سازی کے ڈھانچےکی اصلاح کریں گے، خارجہ پالیسی باہمی مفادات، دوطرفہ معاملات پر استوار کریں گے اور خارجہ پالیسی بین الاقوامی روایات کی پاسداری کے اصولوں پر بنائیں گے جب کہ تنازعہ کشمیر کے حل پر کام کا آغاز کریں گے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ کم ازکم دفاعی صلاحیت یقینی بنانا ہماری دفاعی پالیسی کا مرکزی اصول ہو گا، مساوات کے اصول کے پیش نظر بھارت کو اسٹریٹجک مذاکرات کی دعوت دیں گے۔
چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ انتظامی ڈھانچے میں کلیدی اصلاحات سے کراچی میں انقلابی تبدیلیاں لائیں گے۔