سکھر (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ کرپشن ختم کرنا سیاستدانوں کی ذمے داری ہے لہٰذا ادارے اپنی حدود میں رہ کر کام کریں۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ کرپٹ وزرا کے خلاف پیپلز پارٹی کو آگے آکر فیصلے کرنے چاہییں کیونکہ پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والا دہشت گردی کو سپورٹ نہیں کرے گا، پیپلز پارٹی دہشت گردی کی سب سے بڑی مخالف ہے جب کہ بھٹو کی پارٹی پر کرپشن کا الزام ہوتو اس سے بڑی گالی کیا ہوسکتی ہے۔
کرپشن کے خلاف لڑنے والے پر مقدمے بنانا کہاں کا انصاف ہے، نیب اور ایف آئی اے نے کرپشن کے کیسز بنائے ہیں اور انہیں جتنے مقدمے بنانے ہیں بنائیں ہم خوفزدہ نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر عاصم پڑھے لکھے وائس چانسلر ہیں انہیں اگر دہشت گردوں سے رابطے کے الزام میں پکڑا ہے تو ان کے خلاف ثبوت پیش کیے جائیں۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ کرپشن ختم کرنا سیاستدانوں کی ذمے داری ہے لیکن ڈکٹیٹرز سے کوئی نہیں پوچھتا سب سیاستدانوں سے پوچھتے ہیں جب کہ آئین میں ہر ادارے کو اپنا اپنا کردار دیا گیا ہے اور ریاست میں موجود ستون اس وقت تک قائم رہتے ہیں جب اپنےدائرے میں کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی شخص مجھ پر انگلی نہیں اٹھا سکتا کیونکہ میں نے زندگی میں کبھی کرپشن نہیں کی۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پاک فوج ضرب عضب میں مصروف ہے اور بھارت سرحد پر خلاف ورزیاں کر رہا ہے، حکومت سے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت پرآل پارٹیزکانفرنس بلائیں اور اگر اے پی سی نہیں بلانا ہے تو پارلیمانی لیڈرز کو بلا کر موجودہ صورتحال پربریفنگ دی جائے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ بھارت روز ہماری سرحدوں پر حملے کررہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی سرحدیں غیر محفوظ ہوتی جارہی ہیں لہٰذا حکومت کو بھارت کے خلاف واضح پالیسی اپنانا چاہئے۔