اسلام آباد (جیوڈیسک) چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے کہ کرپشن ختم کیے بغیر جیلوں کے حالات بہتر نہیں ہو سکتے، انتظامیہ نے وزیر سے بھی رشوت لی،ان کا کہنا ہے کہ قیدیوں کے ٹرائل کو تیز کیا جائے۔ چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کرپشن ختم کیے بغیر جیلوں کے حالات بہتر نہیں ہو سکتے۔
حالت تو یہ ہے کہ جیل انتظامیہ نے وزیر سے بھی رشوت لے لی، کرپشن ختم کیے بغیر جیلوں کے حالات بہتر نہیں ہو سکتے۔عدالت کا کہنا تھا کہ قیدیوں کو بھی زندگی کے تحفظ کے لئے یکساں حقوق حاصل ہیں۔ریاست کی ذمہ داری ہے کہ قیدیوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرے،اگر جیلوں میں قیدیوں کی تعداد زیادہ ہے تو استعداد بھی بڑھائی جائے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ قیدیوں کے ٹرائل کے عمل کو تیز کیا جائے۔ادھر خیبرپختونخوا میں جیلوں کی حالت زار سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کر دی گئی ہے،پشاور جیل میں 850 قیدیوں کی گنجائش ہے تاہم اس وقت جیل میں موجود قیدیوں کی تعداد 1743 ہے۔ عدالت نے قیدیوں کی حالت زار سے متعلق کیس کی سماعت تین ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی۔