کراچی (جیوڈیسک) جماعت اسلامی سندھ کی مجلس شوریٰ نے کراچی سمیت سندھ میں بڑھتی ہوئی بے امنی، کرپشن اور اداروں کی تباہی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ کرپشن وبے امنی کے خاتمے کیلئے مؤثراقدامات کئے جائیں تاکہ عوام کی جان ومال کا تحفظ کیا جا سکے، یہ بات صوبائی مجلس شوریٰ کے اجلاس میں کہی گئی جو قبا آڈیٹوریم میں صوبائی امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی کی زیر صدارت منعقد ہوا۔
قرار داد میں مزید کہا گیا کہ سندھ میں امن وامان کی بدترین صورتحال، اغوا برائے تاوان، قتل وغارت، مہنگائی اور بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کی زندگی اجیرن بنا کر رکھ دی ہے اس وقت بھی سندھ سے 54 افراد ڈاکوں کی چنگل میں ہیں جن میں سے اکثریت کا تعلق وزیراعلیٰ کے آبائی ضلع خیرپور سے ہے۔ اہل نوجوان بے روزگار ہیں، عام آدمی میں عدم تحفظ کا شکار ہے، جمہوریت لوٹ مار، کرپشن اور بے امنی کا نام نہیں، سندھ اس وقت لوٹ مار، کرپشن اور بے امنی کی آماجگاہ بن گیا ہے، 80 فیصد ترقیاتی کام صرف کاغذوں میں ہیں حقیقت میں کچھ بھی نہیں ہے، سندھ کے ہر ادارے پر نااہل وکرپٹ افسرشاہی کو مسلط کیا جا رہا ہے۔