لاہور (جیوڈیسک) قذافی اسٹیڈیم لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہریار خان کہ کہنا تھا کہ شرجیل خان اور خالد لطیف کے خلاف کرپشن کے شواہد ہیں۔ دونوں کھلاڑیوں کو شوکاز نوٹس بھیج دیا گیا۔ محمد عرفان کے خلاف بھی تحقیقات جاری ہیں انہیں بھی ایک دوروز میں نوٹس بھیج دیا جائے گا۔
چئیرمین پی سی بی کا کہنا تھا کہ تحقیقات مکمل ہونے کے بعد ڈسپلنری کمیٹی بنائی جائے گی جس میں ایک سنئیر جج شامل ہو گا۔ شہریار خان کا کہنا تھا کہ دو ہزار دس کے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کا کھوج آئی سی سی اور ای سی بی نے لگایا۔
جبکہ پی ایس ایل میں فکسنگ کو بے نقاب کرنے میں پی سی بی کے اینٹی کرپشن یونٹ کا لیڈنگ رول ہے۔ چئیرمین شہریار خان کہتے ہیں کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ فکسنگ کر کے دو چار سال بعد ٹیم میں واپس آ جائے گا۔ کرپشن کرنے والے کھلاڑیوں کو عبرتناک سزا دیں گے۔
شہریار خان نے شرجیل خان اور خالد لطیف کو مثالی سزائیں دینے کا اعلان تو کیا مگر جسٹس قیوم رپورٹ میں سزا یافتہ کرکٹرز کی بورڈ سے چھٹی کرانے سے انکار بھی کر دیا۔ پی سی بی چئیرمین نے سابق کپتان سلمان بٹ اور محمد آصف کو سلیکشن کے لیے دستیاب قرار دیا۔
شہریار خان کا کہنا تھا کہ سلمان بٹ اور محمد آصف سزا بھگت چکے ہیں۔ سلیکشن پر پابندی لگائی تو دونوں عدالت کا دروازہ بھی کھٹکٹا سکتے ہیں۔