اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے آئی ایم ایف سے مذاکرات کے بعد اسلام آباد پہنچ کر ای سی سی کے اجلاس کی صدارت کی اور چاکلیٹس، مشروبات، ڈیری مصنوعات، ماربلز، کاسمیٹکس، ڈبوں میں بند کھانے پینے کی اشیاء، فریج، ریفریجریٹر، ایئرکنڈیشنرز، مکینکل آلات اور پنکھوں سمیت متعدد درآمدی اشیاء پر مزید ٹیکس لگانے کی منظوری دی۔
فیصلہ کے تحت لوگوں کو لگژری درآمدی اشیاء پر 5 فیصد اضافی ریگولیٹری ڈیوٹی ادا کرنا ہو گی ۔۔ ای سی سی نے فرنس آئل اور میٹل سکریپ کی درآمد پر بھی 5 فیصد ریگولیٹری ڈیوٹی لگانے کی منظوری دی گئی۔
ای سی سی کا کہنا تھا کہ انکم ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرانے والے برآمد کنندگان اور خدمات کے شعبے سے وابستہ افراد کو اضافی ود ہولڈنگ ٹیکس دینا ہو گا۔ زرائع کے مطابق نئے ٹیکس اقدامات ریونیو شارٹ فال پورا کرنے کیلئے آئی ایم ایف کے دباو پر کیئے گئے۔
کمیٹی نے آئل سیڈ کیک پر 5 فیصد سیلز ٹیکس ختم کر دیا تاہم کاٹن جنرز کو 2 فیصد سیلز ٹیکس کی وصولی کیلئے ودہولڈنگ ایجنٹ کا کردار ادا کرنا ہوگا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ڈرگ پرائسنگ پالیسی کی بھی منظوری دے دی۔ زرائع کے مطابق نئی پالیسی کے تحت متعدد ادویات کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا۔
ای سی سی نے آٹے کی برآمد کی بھی اجازت دے دی۔ برآمدکنندگان کو ایک لاکھ میٹرک ٹن آٹا برآمد کرنے کی اجازت ہو گی۔ صوبہ پنجاب اور سندھ کے محکمہ خوراک سے گندم کی خریداری پر سبسڈی دی جائے گی۔