ملتان(جیوڈیسک) پیداواری لاگت میں اضافے کے باوجود ملتان میں اڑھائی لاکھ ایکڑ رقبے پر کپاس کی کاشت مکمل کر لی گئی ہے تاہم فصل پر سبز تیلے کے حملے اور اخراجات میں اضافیسے کاشت کار پریشان بھی نظر آ رہے ہیں۔ ملتان میں بی ٹی کاٹن کی کاشت مکمل ہو چکی ہے جبکہ گندم کی برداشت کے بعد کپاس کی موسمی بجائی کا سلسلہ بھی جاری ہے تاہم بجلی کی لوڈشیڈنگ ، زرعی آلات کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ کھاد اور زرعی ادویہ کے جعلی ہونے پر بھی کسان پریشان ہیں۔
رواں سال ضلع ملتان میں چار لاکھ سے زائد ایکڑ رقبے پر کپاس کی کاشت کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اور اب تک 2 لاکھ 50 ہزار 360 ایکڑ رقبے پر کاشت مکمل کر لی گئی ہے تاہم فصل پر سبز تیلے کے حملے نے کسانوں کے پریشان کر رکھا ہے۔ کپاس کی بمپر کراپ کے حصول کے لیے کسانوں کو محکمہ زراعت کی مکمل رہنمائی کی ضرورت ہے مگر عملی طور پر ایسا نہیں ہے۔
نہروں میں پانی کی کمی اور زرعی اجناس کے مہنگے ہونے کے باوجود کپاس کی کاشت سلسلہ جاری ہے تاہم کسانوں کا کہنا ہے کہ رواں سال کپاس کی کم سے کم قیمت چار ہزار روپے فی من مقرر کی جائے۔