کراچی (جیوڈیسک) کپاس کی نئی فصل کی آمد کے ساتھ ہی اب تک 800 گانٹھیں تیار ہو چکی ہیں جبکہ سندھ میں 6 جننگ فیکٹریوں نے جزوی طور پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
کاٹن بروکرز فورم کے چیئرمین نسیم عثمان کے مطابق چین، بھارت اور امریکہ میں کاٹن کی قیمتوں میں اضافے کا رجحان جاری ہے لیکن پاکستان میں کپاس کی قیمت کم ہو رہی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بجٹ میں ٹیکسٹائل انڈسٹری کو زیرو ریٹڈ کئے جانے کے باوجود ملز کپاس کی خریداری میں سست روی اختیار کئے ہوئے ہیں، اس وقت جنرز کے پاس روئی کی بمشکل ایک لاکھ گانٹھیں ہیں جبکہ ٹی سی پی کے پاس 64 ہزار گانٹھوں کا اسٹاک موجود ہے۔