یونیں کونسل 71 کی علاقی تشکیل میں ریکارڈ توڑ دھاندلی

گوجرانوالہ : یونیں کونسل 71 کی علاقی تشکیل میں ریکارڈ توڑ دھاندلی کر کے مسلم لیگ (ن) کے باطنی کردار کو مکمل عیاں کردیا گیا ہے آپس میں 13 کلو میٹر سے بھی زیادہ دوری پر واقع علاقوں کو حلقہ بندی میں تقسیم کرکے ایک نام نہاد یونین کونسل کا درجہ دیکر من مانی اور دھونس دھاندلی کی انتہا کردی گئی ہے جس کا تمام تر کریڈٹ مسلم لیگ ن کے ایک ایم این اے کو جاتا ہے ان خیالات کااظہار یونین کونسل 71سے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار برائے چیئرمین کاشف جاوید فورم کھیالی شاہ پور نے گوجرانولہ پریس کلب میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ غیرقانونی طور پر بنائی گئی یونین کونسل نمبر71محض ایک مقامی سیاسی خاندان کی بالادستی قائم کرنے کیلئے بنائی گئی ہے جبکہ بظاہر نوشہرہ سانسی، کھیالی شاہ پور، چنداقلعہ، کوٹلی رستم اور لدھیوالہ وڑائچ کے علاقوں میں کوئی باہمی تعلق دکھائی نہیں دیتا، ان کے مطابق اس غیر قانونی یونین کونسل کے وجود کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج بھی کیا گیا اوراس حوالے سے جسٹس شاہد بلال حسین کا آرڈر بھی ریکارڈ پر موجود ہے جس میں انہوں نے یونین کونسل نمبر71کے قیام کے حوالے سے تمام تر اعتراضات 7 یوم کے اندر ختم کرنے کاحکم دیاجس پر کمشنر گوجرانوالہ نے بھی مؤرخہ 10-12-2013کو فیصلہ دیتے ہوئے یونین کونسل 71کے قیام کو کالعدم قرار دیکر ڈی سی او گوجرانوالہ کونئی حلقہ بندی کی ہدایت کردی لیکن مقامی ایم پی اے (مسلم لیگ ن) کی مداخلت سینہ زردی سے عدالت عالیہ کے معزز جج نے کمشنر اور ڈی سی او گوجرانوالہ کے احکامات ہوا میں اُڑا دیتے ہیں جوکہ مسلم لیگ ن کے گڈگورننس کے جعلی دعوے کے منہ پر ایک زبردست تمانچہ ہے۔

مزید یہ کہ ہماری طرف سے چیف الیکشن کمیشن نے صوبائی الیکشن کمشنر اور ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کے علم میں لائے جانے کے باوجود تاحال اس غیرقانونی یونین کونسل کا وجود قائم ودائم ہے جوکہ حکومتی ناانصافی اور بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے اس موقع پر کاشف جاوید نے اعلان کیا کہ اگر ہماری حلقہ بندی قانون کے مطابق نہ کی گئی تو ہم آج ڈی سی او آفس کا گھیراؤ کریں گے۔