ایران (اصل میڈیا ڈیسک) ایران کے پاسپورٹ ڈاریکٹوریٹ کے ڈائریکٹر علی رضا اعرافی نے دنیا کے 50 مذہبی رہ نمائوں کو اپنے الگ الگ مکتوبات میں دعویٰ کیا ہےکہ ایران نے کرونا کی روک تھام کے لیے کامیاب تجربات کیے ہیں۔ یہ تجربات اب استفادےکے لیے پوری دنیا کے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں۔
مسٹر اعرافی نے پاپائے روم کو بھی ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں انہوں نے یہی دعویٰ کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ ایران میں انسداد کرونا کے حوالے سے کیے گئے کامیاب تجربات دنیا کے سامنے پیش کیے جا رہے ہیں۔
تاہم ایرانی عہدیدار نے ایرانی مذہبی اداروں کے زیراہتمام کیے گئے ان مبینہ تجربات کے بارے میں مزید تفصیل نہیں بتائی۔ ان کا کہنا ہے کہ دینی قیادت اور مذہبی رہ نمائوں کا کرونا جیسی وباء کے موقعے پراپنا کام اور فریضہ ہے۔ علماء کو وبائوں کے بارے میں اپنے مذہبی عقائد کے مطابق لوگوں میں شعور اجاگر کرنا چاہیے۔ ہمارا یہ عقیدہ اور ایمان ہونا چاہیے کہ اصل اختیارات کی مالک صرف اللہ کی ذات ہے۔ ہمیں دعائوں اور نماز سے بھی آسمانی اور زمینی آفات کی روک تھام کے لیے مدد لینی چاہیے۔
مسٹر اعرافی نے مزید کہاکہ آسمانی مذاہب میں قدرتی آفات انسان کے لیے ایک وارننگ اور اس کی آزمائش کا حصہ ہوتے ہیں۔ اس موقعے پرانسان کو دانش اور بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے روز قیامت کو یاد کرنا چاہیے۔ یہ آفات ہمیں قیامت کی یاد دلاتی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیا میں ان آفات کے نتیجےمیں انسانی ہمدردی، نفس کی قربانی اور خدمت خلق کے جذبے کو مہمیز ملتی ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی عہدیدار کی طرف سے انسداد کرونا کے کامیاب تجربات کا دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایرانی عوام حکومت کی مجرمانہ غفلت کےنتیجے میں بری طرح کرونا کے گرداب میں ہے۔ ایرانی سیاست دان اور عوامی حلقوں کی طرف سے تہران سرکار کو کرونا پھیلنے کے باجود بروقت تمام مزارات بند نہ کرنے پر کڑی تنقید کا سامنا ہے۔