کراچی (جیوڈیسک) ڈیفنس کلفٹن ریزیڈنٹس سوسائٹی کی جانب سے سندھ سمیت ملک میں مزید انتظامی یونٹ بنانے کے مطالبے پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کے بیانات کے خلاف کراچی میں تین تلوار کلفٹن پر احتجاج مظاہرہ کیا۔
احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے خوش بخت شجاعت نے کہا ہم صوبے کی بات کرتے ہیں لیکن تقسیم کی بات نہیں کرتے۔ کراچی پورے پاکستان کی ماں ہے۔ ان کا کہنا تھا پی ٹی آئی کے نام نہاد لیڈر پہلے اپنا منشور پڑھ لیا کرے بہتر یہ ہے کہ اپنے الفاظ واپس لے لو۔
خوش بخت شجاعت نے کہا آج ہزاروں افراد نکلے ہیں اور کل لاکھوں نکلیں گے اور ملک میں انتظامی بینادوں پر ملک بھر میں صوبے بنانے چاہیں جن کی بنیاد انتظامی ہو نہ کہ لسانی۔ پاکستان سے علیحدہ ہونے کا کوئی مائی کا لعل سوچ بھی نہیں سکتا پاکستان قربانیوں کے بعد ملا، یہ پاکستان ہمارا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا ہم محب وطن پاکستانی ہیں پاکستان ہے تو ہم ہیں۔ خوش بخت نے کہا انتظامی یونٹ بنانا پورے پاکستان میں ناگزیر ہیں۔ احتجاجی مظاہرے میں ملک بھر میں انتظامی یونٹ بنانے کے حوالے سے قرادار پیش کی گئی۔ مظاہرے میں خواتین بھی بڑی تعداد میں شریک ہوئیں۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر میں انتطامی بنیادیوں پر نئے صوبے بننے چاہیے۔ مظاہرے کے شرکا کا کہنا تھا کہ ماضی میں صوبہ سندھ بھی انتطامی بنیادیوں پر کئی حصوں پر مشتمل تھا۔ اس لیے دیگر صوبوں کی طرح سندھ میں بھی نئے انتظامیہ یونٹس بننے چاہیں۔
تحریک انصاف کے رہنما نادر اکمل لغاری اور عارف علوی کے سندھ میں انتظامیہ یونٹس کی مخالفت پر مظاہرین نے مذمت کا اظہار کرتے ہوئے دونوں رہنماوں سے اپنے بیان پر مافی مانگنے کا مطالبہ کیا۔