کابل (جیوڈیسک) افغان صدر اشرف غنی نے کہا ہے کہ کسی بھی ملک کو افغانستان کے مستقبل سے کھے لنے دیں گے اور نہ ہی افغانستان میں پراکسی وار کی اجاز ت دی جائے گی، پڑوسی ملک بھی اپنی سرزمےن افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دےں۔ جمعرات کو افغان میڈیا کی صدر اشرف غنی کے انٹرویو کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان صدر نے فوج اور پولیس پر زور دیا اور ملک کو طالبان سے بچائیں۔
اب افغان فورسز تنہا سکیورٹی کی ذمہ داری ہیں۔ میں قوم کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں ہماری سکیورٹی فورسز سالیمت اور خودمختاری کے دفاع میں کامیاب ہو گئی۔ میں اور انہوں نے سکیورٹی کی مکمل ذمہ داری سنبھال لی ہے۔ اس خطے اور دنیا میں مسائل کے سبب 13 برس میں سکیورٹی کی ذمہ داری مشترکہ ذمہ داری تھی۔ اب اسکا تعلق صرف افغانوں سے ہے لیکن ہم تنہا نہیں۔
اتحادی ہمارے ساتھ ہیں ہم مل کر کام کرتے رہیں گے وہ سکیورٹی کی ذمہ داری افغان فورسز کے حوا لے کرنے کی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔آن لائن + این این آئی کے مطابق اشرف غنی نے ملکی مسلح افواج اور پولیس پر زور دیا ہے کہ وہ اتحادی افواج کے انخلا کے بعد طالبان سے ملک کا بھرپور دفاع کریں۔ ہمیں یقین ہے کہ ہماری مسلح افواج طالبان جنگجو¶ں سے اپنے ملک کو مکمل طور پر محفوظ رکھیں گے۔
افغانستان دوسروں کا میدان جنگ نہیں اس پر کسی کو حملے کی اجازت نہیں دیں گے۔ اپنی سرزمین پڑوسی ملکوں کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ پڑوسیوں سے بھی یہی توقع ہے۔ کسی دبا¶ یا رشوت کے تحت دہشت گردوں کو رہا نہیں کیا جائے گا۔ ادھر افغانستان کی سکیورٹی باضابطہ طور پر افغان فوج کے حوالے کر دی گئی۔