ملک بھر میں سحر وافطار میں لوڈشیڈنگ نے تمام ریکارڈز توڑ ڈیئے

Load Shedding

Load Shedding

حکومتی وعدے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ ماہ رمضان میں حکومت عوام کو کسی قسم کا ریلیف دینے میں ناکام رہی ہے۔ بجلی کی طویل لوڈ شیئڈنگ نیعوام کا جینا دوبھر کردیا ۔ ملک بھر میں سحر وافطار میں بجلی کی طویل بندش نے تمام ریکارڈز توڑ ڈیئے۔ ملک میں بجلی کی کمی اکتیس سو میگاواٹ ہوگئی ہے۔

رمضان کے مقدس مہینے میں سحر اور افطار میں بجلی طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں سحری کے اوقات میں بجلی کی غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ متاثرہ علاقوں میں گلشن اقبال بلاک دس، حسن اسکوائر، عیسی نگری، غر یب آباد، لیاقت آباد، گلبہار، ناظم آباد، خاموش کالونی اور اطراف میں بجلی کی فراہمی معطل رہی۔ مشتعل افراد نیغیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف احتجاج کیا۔ سڑک پر ٹائر جلائے۔ پنجاب میں بھی لوڈ شیڈنگ کے تمام سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گئے۔

سخت گرمی میں روزے دار تڑپ کے رہ گئے۔ پنجاب کے شہری علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ سولہ گھنٹے جب کہ دیہی علاقوں میں یہ دورانیہ بائیس گھنٹے ہوگیا ہے۔ ملتان، ڈیرہ غازی خان، کبیر والا اور شجاع آباد میں مشتعل عوام نے مظاہرے کئے اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے دفتر پر دھاوا بول دیا۔

عارف والا میں مشتاق نگر میں چھ روز سے بجلی کی فراہمی بند ہونے کے باعث مکینوں نے احتجاجا جی ٹی روڈ بلاک کر دی۔ خانیوال کے علاقے تھانہ چھپ کلاں کی حدود میں ٹرانسفارمر جلنے کے باعث بجلی کی فراہمی معطل، علاقہ مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ این ٹی ڈی سی کے مطابق بجلی کی موجودہ پیداوار تیرا ہزار آٹھ سو میگاواٹ جب کہ طلب سولہ ہزار آٹھ سو میگاواٹ ہے۔