ملک میں لوٹ مار کی سیاست کی وجہ سے قدرتی وسائل صرف پانچ فیصد لوگوں کے قبضہ میں جا رہے ہیں، روحیل اکبر

تحریک تحفظ پاکستان کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری اطلاعات روحیل اکبر نے کہا ہے کہ ملک میں لوٹ مار کی سیاست کی وجہ سے قدرتی وسائل صرف پانچ فیصد لوگوں کے قبضہ میں جا رہے ہیں جبکہ پچانوے فیصد لوگ اچھی روٹی کھانے کو ترس رہے ہیں اللہ نہ کرے امیر غریب جنگ ہو گئی تو یہ بات اچھی طرح ذہن میں رکھنا ہو گی کہ پھر ان لٹیروں کو منہ چھپانے کی جگہ بھی نہیں ملے گی اپنے ایک جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کی معاشی صورتحال دن بدن گھمبیرہ وتی جارہی ہے یہاں حکومت ٹیکس اٹھارہ کروڑ افراد سے لے رہی ہیں مگر صرف دو کروڑ افراد کا معیارِ زندگی بہتر بنانے پر خرچ کر رہی ہے۔ چھوٹے شہروں اور دیہاتوں کو پاکستان کا حصہ ہی نہیں سمجھا جاتا۔

غریبوں سے ٹیکس لے لیا جاتا ہے مگر ان کو جانوروں کے برابر بھی اہمیت نہیں دی جا رہی۔ مویشی پالنے والے مویشیوں کے چارے کی فکر کرتے ہیں مگر حکمران ٹیکس روزانہ لیتے ہیں جبکہ اس وقت پاکستان کے اسی فیصد گھر ایسے ہیں جہاں دو وقت کی روٹی میسر نہیں، لوگ ناقص غذا کھا کر بیماریوں کا شکار ہو کر مر رہے ہیں جبکہ حکمران طبقہ اپنی سات نسلوں کیلئے اربوں روپے لوٹ رہے ہیں۔ جس گھر میں غربت اور جہالت دونوں ہوں، وہ جہنم نما ہوتا ہے جس میں اسی فیصد لوگ جل رہے ہیں جبکہ حکمرانوں کی نظر میں سب اچھا ہے۔