لاہور (جیوڈیسک) ملک ایک کیلنڈر ایک وقت بھی ایک لیکن چاند بیک وقت نظر نہیں آتا۔ ایک چاند تلے تین تین عیدیں۔ آسمان کے چاند کی تلاش پر لڑائی ہمارے ہاں ایسی روایت ہے جو عیدوں پر کچھ زیادہ ہی شدت پکڑ لیتی ہے۔
پہلے رمضان المبارک اور شوال کے چاند کا جھگڑا تھا اب عید قربان بھی متنازعہ ہو گئی۔ جدید آلات اور دوربینیں لیکر چاند کا کھوج لگانے بیٹھی مرکزی رویت ہلال کمیٹی تو ناکام رہی البتہ عید کا چاند مسجد قاسم خان پشاور کے مفتی شہاب الدین پوپلزئی کی نظروں سے نہ بچ سکا۔ چاند کی دو مفتیوں سے اٹکھیلیاں اپنی جگہ لیکن پوری قوم کرب سے دوچار ہے کیونکہ ہم پھر تقسیم ہو گئے اس بار ایک نہیں دو نہیں بلکہ تین عیدیں ہوں گی۔
پاکستان کے مختلف علاقوں میں آباد افغان مہاجرین سعودی عرب کے ساتھ چار اکتوبر کو عید منائیں گے۔ فاٹا میں بھی سعودی عرب کے ساتھ چار اکتوبر کو ہی عید ہو گی۔ پشاور کی قاسم مسجد کے امام مفتی پوپلزئی نے پانچ اکتوبر کو عید منانے کا اعلان کیا ہے ۔ خیبر پختونخواہ کے پشتون اکثریت والے بیشتر علاقوں میں بھی ان کی کال پر ہی عید منائی جائے گی جبکہ مرکزی رویت ہلال کمیٹی نے ملک میں چھ اکتوبر کو عید الضحیٰ کا اعلان کیا ہے۔ اس بار ملک میں چار اکتوبر کو بھی عید ہو گی پانچ اکتوبر کو بھی عید اور چھ اکتوبر کو بھی عید منائی جائے گی۔
مغربی دُنیا کو چاند پر پہنچے چالیس سال سے زیادہ گُزر چکے ہیں مگر ہم ابھی تک چاند نظر آنے یا نہ آنے کے چکر سے ہی باہر نہیں نکل سکے ہر گزرتے سال کے ساتھ چاند کا چکر اور الجھنے سلجھنے کے بجائے مزید الجھ جاتی ہیں۔ اب وقت آ گیا ہے کہ ہم بھی اپنی اداؤں پر غور کر لیں اور یہ مان لیں کہ دوسری دنیا کی طرح ہم بھی اکیسویں صدی میں داخل ہو چکے ہیں اور اگر یہ ماننے کو تیار نہیں تو پھر چاند سے ہی التجا کر لیں کہ وہ نیچے آ کر یہ مسئلہ حل کرا دے۔