چمن (محمدصدیق مدنی) چمن کے قدیم درسگاہ مدرسہ بحرالعلوم (رجسٹرڈ) چمن کے ایک تربیتی تقریب سے جامعہ ھذا کے مہتمم مولانا فتح محمد، ناظم تعلیمات حافظ محمد صدیق مدنی، حافظ سعداللہ ، مولانا عبدالحنان برشوری، مولوی فضل الباری اور حافظ محمد ادریس مسلم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں سستا انصاف کے فراہمی میں محتسب ادارہ کا اہم کردار رہا ہے۔
غریب طبقہ کیلئے حکومتی مظالم سے بچنے کے واحد ذریعہ ہے۔ جو بغیر معاوضہ انصاف ملتا ہے۔ جسکے جتنے تعریف کیا جائے کم ہے۔ بدانتظامی ایک ایسی اصلاح ہے جو حکومت کے ان بہت سے افعال کیلئے برتی جاتی ہے ۔ جنہیں غیر قانونی یا ناموزوں سمجھاجاتا ہے اور یہی وہ بنیادی مسئلہ ہے جسے حل کرنے کیلئے محتسب کوشاں ہے ۔ محتسب ادارہ 1983 میں قائم ہوئی جو کہ بلوچستان میں 1985 قائم ہوئی ہے ۔ محتسب ادارہ ان گنے چنے حکومتی اداروں میں شامل ہیں جنہیں آزاد سمجھاجاتا ہے اور جہاں کسی معاوضے کے بغیر شہریوں کے کئی طرح شکایات کا ازالہ کی کوشش کیجاتی ہے ۔ اکتیس سال قبل پہلے محتسب کی تقرری کے بعد وفاقی اور صوبائی محتسبوں نے عوام کے بے لاگ خدمات کیں جو تا حال عوام تک سستا انصاف کی فراہمی میں اہم کردار ادا کررہا ہے ۔
گزشتہ سال چمن کے قدیم درسگاہ مدرسہ بحرالعلوم (رجسٹرڈ) چمن کے بائیس سالہ مسئلہ مدرسہ کیلئے ایک عصری سکول کے قیام تھا ۔ لیکن سیاسی اثر وسرخ کے علاوہ رشوت کیلئے رقم نہ ملنے پر محکمہ تعلیم کے اعلٰی آفیسران ٹال مٹول اور مختلف بہانوں سے کام لے رہے تھے۔ لیکن ہمارے غریبوں کے آواز کوئی بھی نہیں سن رہا تھا۔
آخر کار ہم نے صوبائی محتسب کا دروازہ کھٹکٹھایا جس نے مسئلہ کے چھان بین کے بعد فورا محکمہ تعلیم کے اعلٰی حکام کو چمن کے قدیم درسگاہ مدرسہ بحرالعلوم (رجسٹرڈ) چمن میں ایک بوائز پرائمری سکول کے قیام کرنے کے احکامات صادر فرمائی جو 16 اگست 2014 کے آڈرز میں مدرسہ بحرالعلوم (رجسٹرڈ) چمن کیلئے سکول کی منظوری کردی گئی ۔ جس پر مدرسہ بحرالعلوم (رجسٹرڈ) چمن کے منتظمین کے جانب سے صوبائی محتسب عبدالواسع ترین اور دیگر عملہ کے شکرگزار ہیں ۔ ہم انکے خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔