کراچی (جیوڈیسک) سابق صدر آصف زرداری نے چیف جسٹس کے چھاپے کے دوران شرجیل میمن کے کمرے سے شراب کی برآمدگی پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ جس ملک میں چیف جسٹس چھاپے مارے تو ہم کیا کہیں گے۔
گزشتہ روز کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کی عبوری ضمانت منظور کی تھی تاہم ان کی جانب سے ضمانتی مچلکے جمع نہیں کرائے گئے تھے۔
ہفتے کے روز سابق صدر آصف زرداری ضمانتی مچلکے جمع کرانے بینکنگ کورٹ پہنچے جہاں انہوں نے 20 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے عدالت میں جمع کرائے۔
ضمانتی مچلکوں پر آصف زرداری اور ان کے ضامن عاشق حسین نے دستخط کیے۔
اس موقع پر آصف زرداری نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے، صحافی کے سوال پر کہ آج پھر گاڑی میں آئے ہیلی کاپٹر میں نہیں؟ سابق صدر نے جواب دیا کہ ہیلی کاپٹر کی بات ہو رہی ہے، دیکھیں کب ملتا ہے۔
صحافی نے سوال کیاکہ ہیلی کاپٹر تو سستا ہوگیا ہے، آصف زرداری نے کہا کہ سن رہا ہوں 50،55 میں سفر ہوتا ہے۔
صحافی کی جانب سے بتایا گیاکہ چیف جسٹس نے اسپتال میں چھاپا مارا ہے جس میں شرجیل میمن کے کمرے سے شراب برآمد ہوئی ہے۔
اس پر سابق صدر کاکہنا تھا کہ جس ملک میں چیف جسٹس چھاپے مارے ہم کیا کہیں گے۔
ایک صحافی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آپ کو چیف جسٹس کے دوروں پر اعتراض ہے مگر شرجیل میمن کے کمرے سے شراب برآمد گی ٹھیک ہے؟
سابق صدر نے کہا کہ مجھے صرف یہ پتا ہے سپریم کورٹ میں اور بھی 5 ہزار کیسز ہیں، یا لاکھ کیسز ہیں ان پر بھی زور ہونا چاہیے۔
آصف زرداری سے سوال کیا گیا کہ سنا ہے صدارتی انتخاب ون ٹوون ہوگا آپ اعتزاز احسن کو دستبردار کرالیں گے ؟
انہوں نے جواب دیاکہ ہو سکتا ہے مولانا فضل الرحمان دستبردار ہو جائیں۔