ملک سلیم اور ظہور انور گروپ کا شو آف پاور ….. بغاوت کا ایک اور قدم

PML N

PML N

تحریر : عامر نواز اعوان
محترم قارئین !بلدیاتی الیکشن میں ن لیگ کی میونسپل کمیٹی تلہ گنگ سے شکست پر ملک سلیم اقبال کا کہنا ہے کہ تلہ گنگ میں اس قدر ن لیگ کا ڈی گریڈ ہونا ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کی مرہون منت ہے ۔ کیونکہ ٹکٹوں کی غلط تقسیم سے ن لیگ کمزور ہو ئی ہے جبکہ ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ کو نیچا دیکھا نے والا ملک سلیم اقبال ہے جو ن لیگ کی مراعات بھی لے رہا ہے اور اسی پارٹی کی کمر میں چھرا بھی گونپ رہا ہے ۔

یہ بات تو ہر خاص و عام کو معلوم ہے کہ ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ نے اس بار اعلیٰ قیادت کو مجبور کیا تھا کہ میں حلقے سے ایلکٹ ہو کر آیا ہوں ہمارا فیصلہ ما نا جا ئے اور ملک سلیم اقبال کو آپ نے سلیکٹ کیا ہے تو اس لیے اہمیت ایلکٹڈ امیدوار کی زیا دہ ہے ۔وہ الگ بات ہے کہ ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کی جیت میں ملک سلیم اقبال کا بہت اہم کردار رہا ہے ۔اور اس ایم پی اے شپ کے نشے نے ہی تو اس قدر ہٹ دھر می پر مجبو رکیا۔

اگر دیکھا جا ئے تو ملک سلیم اقبال ایسا سیاست دان ہے کہ جس نے تلہ گنگ میں کسی کو قدم جما نے نہیں دے منصور حیات ٹمن کی حالت کو ہی دیکھ لیا جا ئے ۔وہ اب کہاں کھڑا ہے اس کا سیاسی منظر پر نام صرف سابق ایم این اے کی لسٹ میں ہی رہ گیا ہے جس کا ذمہ دار بھی سیاسی حلقوں میں ملک سلیم اقبال کو ہی ٹھہرا یا جا تا ہے اس لئے کہ اس کے قدم بھی ملک سلیم اقبال نے جمنے نہیں دے تھے۔

بحر حال میں اپنے موضوع کی طرف آتا ہوں کہ ملک سلیم اقبال پر ایک تو الزام تلہ گنگ کی سیٹوں کی ہار کا لگا کہ وہ اپنے پینل کے تمام امیدواروں کو ن لیگ کی سپورٹ کر نے پر آما دہ کر لیتا تو اس قدر ن لیگ کو شرمندگی نہ اٹھا نا پڑتی لیکن اس بار کوٹ قاضی میں شو آف پاور کر کے پہلے وا لی بات میں پختگی پیدا کر دی گئی کہ ملک سلیم اقبال ہی ن لیگ کی دیواروں میں دراڑیں ڈال رہا ہے۔

Malik Saleem Iqbal

Malik Saleem Iqbal

کیونکہ ملک سلیم اقبال کا منہ ایک طرف ہے وہ نہیں چاہتا کہ کسی اور کے قدم مسلم لیگ ن کے پلیٹ فارم سے تلہ گنگ میں جمیں ۔ ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کا منہ اپنی طرف ہے کیو نکہ وہ محترم حادثا تی ایم پی اے بنے اس لئے ان کا کو ئی قصور نہیںوہ ابھی تک اچھا سا سیاسی استاد تلا ش کر رہے جو کہ ان کو ملنا نا گزیر ہوا پڑا ہے ۔ اوررہی بات بزرگ ایم این اے سردار ممتاز خان ٹمن کی توان کا منہ دوسری طرف پھرا ہوا ہے کیو نکہ ان کی ایم پی اے شپ کا آل اینڈ آل امیر ہے اور جس کو کسی سیاسی اونچ نیچ سے کو ئی مطلب نہیں ۔وہ اپنی مرضی سے ایک دھن میں مصروف عمل ہیں۔ جس کا فا ئدہ ممتاز خان ٹمن کو ہو رہا ہے اور یہ ہی کا فی ہے۔

یہی و جہ ہے کہ ان تینوں احباب میں کھینچا تا نی کی فضاء عام ہے کسی صورت بھی یہ ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو نے کو تیار ہی نہیں۔ اور رہی بات ایم پی اے ظہور انور اعوان کی تو وہ ویسے بیمار ہیں اور ان کی نما ئندگی ملک شہر یار اعوان کر رہا ہے جس کو جو ڈائریکشن ملک سلیم اقبال کی طرف سے ملتی ہے وہ اسی طرف مڑ جا تا ہے کیو نکہ وہ ابھی تک سیاسی بچہ ہے اور وہ اس مو قع سے فا ئدہ اٹھا کر سیاست سیکھ رہا ہے ۔ اس لئے اس سیٹ پر بھی سیاسی تجز یہ نگا روں کا تو کہنا ہے کہ آپ شہر یار کو نہ لیں بلکہ آپ سمجھیں کہ ملک سلیم اقبال خود اس سیٹ کو بھی چلا رہا ہے ۔ کیو نکہ پی پی تئیس ملک سلیم اقبال کو پرا نا حلقہ بھی ہے ۔ اس لئے جہاں شہر یار اعوان کو فا ئدہ پہنچ رہا ہے وہاں ملک سلیم اقبال کے درینہ ساتھی بھی مستفید ہو رہے ہیں۔

بات کر تے ہیں ضلعی چیئر مینی کی گو کہ ضلعی چیئر مین کیلئے ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کی دلچسپی دیکھا ئی نہیں دیتی کیو نکہ اس کے پاس صرف دو چیئر مین ہیں ایک یو نین کو نسل مینگن سے اکرام شاہ اور دوسرا یو نین کو نسل وروال سے عا مر عباس ، جن کی وجہ سے وہ مسلم لیگ ن میں دراڑ تو نہیں ڈالیں گے کیو نکہ اب ایم پی اے سردار ذوالفقار علی خان دلہہ ویسے بھی اس طرح کے رولوں کے متحمل نہیں ہیں ۔ ان کو اس بلدیات نے بہت کچھ سیکھا دیا ہو گا ۔ان کو اس قسم کے پنگوں سے دور ہی رہنا ہو گا جو کہ ان کے لئے بہتر ہو گا۔

Political War

Political War

کوٹ قاضی کے شو آف پاور سے اور کچھ فا ئدہ یا نقصان ہوا کہ نہیں ہاں اتنا ضرور ہوا ہے کہ ملک سلیم اقبال اور سردار ممتاز خان ٹمن میں ایک سرد جنگ نے ضرور جنم لیا ہے ۔سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ ،ملک سلیم اقبال کو اس موقع پر شو آف پاور نہیں کر نی چا ہیے تھی گو کہ اس اکٹھ کا سہرا وہ شہر یار اعوان کے سر ڈال رہے ہیں لیکن میں نے پہلے ہی ذکر کر دیا ہے کہ شہر یار ملک سلیم اقبال کی ڈائریکشن پر چل رہا ہے۔

اس لئے یہ اکٹھ بھی ملک سلیم اقبال کی مشاورت سے کیا گیا ہے تا کہ ن لیگ کے مقا می نما ئندوں کو بتا یا جا سکے کہ میر ے ساتھ کتنے چیئر مین ، وائس چیئر مین اور کو نسلر کھڑے ہیں ۔جبکہ ایک بار پھر اگر یہ مقا می ن لیگی لیڈر اسی طرح آپس میں بپھر ے رہے تو نقصان ن لیگ کا ہی ہو گا ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ ملک سلیم اقبال کو شائد ابھی تک بلدیا تی الیکشن میں کی جا نے وا لی ہٹ دھر می کا اندازہ نہیں ہوا کہ ایک نیا محاز کھڑا کر دیا ہے ۔ یہ سب معا ملات ن لیگ کو نا کام کر تے دیکھا ئی دیتے ہیں ۔ سیاسی تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ جب تک تمام مقا می ن لیگی آپس میں مل بیٹھ کر اپنے اختلافات کو ختم نہیں کر تے ان میں یہ جنگ جا ری رہے گی اور جس کا نقصان مسلم لیگ ن کو ہو گا۔

سردار غلام عباس خان نے گذشتہ بلدیا تی الیکشن میں ضلع بھر سے اپنے پینل اتارے جس سے ان کو کا فی سیٹیں ملی اس کے بعد سے ضلع چکوا ل کی سیاسی فضا ء میں سردار غلام عباس خان کا نام گو نج رہا ہے کبھی خبر سا منے آتی ہے کہ وہ تحریک انصاف میں جا رہے ہیں ان سے ڈیل ہو گئی ہے ، کبھی ن لیگ میںن شمو لیت کی با تیں سا منے آتی ہیں ۔ میر ے خیا ل میں اس طرح ہو نے سے کسی بھی سیاسی کی سیاسی شخصیت مجروح ہو تی ہے۔

Sardar Ghulam Abbas Khan

Sardar Ghulam Abbas Khan

ان افواؤں کی بڑی وجہ یہ بھی ہے کہ ضلع چکوال میں اگر ن لیگ ، ق لیگ یا تحریک انصاف کے مقامی لیڈرا ن کی انفرادی پوزیشن کو دیکھا جا ئے تو اس بلدیات میں سردار غلام عباس خان کی پوزیشن سب پر بھاری ہے اور سردار گروپ کا دھڑہ ان سب سے بڑا دیکھا ئی دیتا ہے ۔سردار غلام عباس خان نے 2013 ء کے قومی الیکشن میں بھی اپنی پوزیشن کا لوہا منوایا تھا کیو نکہ بغیر کسی پارٹی کی چھتری سے اس قدرزیادہ ووٹ لینا بہت بڑے دھڑے کی نشانی ہے۔

سردار غلام عباس کے قریبی ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سردار غلام عباس آمدہ بدھ کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریں گے کہ وہ کس جما عت کا رخ کریں جس کیلئے انہوں نے اپنے قریبی دوستوں کا اجلاس طلب کیا ہے ۔ کیو نکہ اس ذرائع کا کہنا ہے کہ سردار غلام عباس خان کی سیا سی حیثیت کو افوائیں پھیلا کرکمزور کر نے کی کو شش کی جا رہی ہے اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ مشاورت کے بعد کسی پارٹی میں شمو لیت کا باضا بطہ اعلا ن کیا جائے ۔ذرائع کا کہنا تھا کہ ہما رے ساتھ پارٹیاں را بطے میں ہیں۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ سردار غلام عباس خان کا سیاسی مزاج بتا تا ہے کہ وہ خود دار سیاسی لیڈر ہے جس وجہ سے ابھی تک وہ کسی پارٹی کا حصہ نہیں بن پا رہا۔گو کہ اس مزاج کی وجہ سے سردار غلام عباس خان کو کئی دوستوں نے چھوڑا بھی ہے لیکن 2013 ء کے الیکشن کے بعد اب بلدیا تی الیکشن نے یہ ثابت کیا کہ سردار غلام عباس کو کئی لوگوں نے جہاں چھوڑا ہے وہاں کئی مزید اچھے دوستوں نے ان کا ساتھ بھی دیا ہے ۔ جو اب ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔

Malik Aamir

Malik Aamir

تحریر : عامر نواز اعوان
aamir.malik26@yahoo.com
03005476104