لاہور (جیوڈیسک) ملک بھر میں بیشتر بینک بند ہونے اور لنک ڈاؤن ہونے سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، دوسری طرف ریٹائرڈ سرکاری ملازمین پنشن کے حصول کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہو گئے۔
رحیم یارخان میں نیشل بنک آف پاکستان کی مین برانچ کا کمپیوٹر سسٹم فیل ہونے سے ایک بھی چیک کیش نہ ہو سکا۔ آج عید سے پہلے آخری بنک ڈے ہے، سینکڑوں سرکاری ملازمین کا عید پر تنخواہوں سے محروم رہنے کا خدشہ ہے۔
دوسری طرف لاہور میں ریٹائرڈ سرکاری ملازمین پنشن کے حصول کیلئے در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں ، نیشنل بنک کے باہر پنشنرز کا رش دیکھنے میں آرہا ہے جبکہ شہریوں کو اے ٹی ایم سے رقم نکلوانے میں بھی دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
جبکہ اکثر بنکوں کے لنک ڈاؤن ہونے سے کام بند ہو گیا ۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ عید اپنوں کے ساتھ کرنے جانا ہے مگر متعدد مشینیں خراب ہیں ۔ لنک ڈاؤن ہونے کے باعث انہیں گھنٹوں انتظار کی زحمت اٹھانا پڑ رہی ہے۔
ملتان جی پی او کے باہر بھی پنشن کے حصول کے پنشنرز کی لمبی لائنیں لگ گئی ہیں ، شدید گرمی کے موسم میں پنشنرز دھوپ مین کھڑے خوار ہو رہے ہیں ۔ جی پی او حکام نے 5 کے بجائے 3 کائونٹرز قائم کئے ہیں ، خواتین کے لیے علیحدہ کاؤنٹرز قائم نہیں کیا جس سے انکو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ جی پی او اہلکار رشوت کے عوض اپنے من پسند افراد کو نواز رہے ہیں جبکہ عام شہری خوار ہو رہے ہیں ۔ پنشنرز نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پنشن کے حصول کو آسان بنایا جائے اور ان کو بنکوں کے ذریعے پنشن فراہم کی جائے۔
ملک کے دیگر شہروں کی طرح راولپنڈی اسلام آباد میں کئی اے ٹی ایمزمیں کیش نہیں تو کہیں لنک ڈاؤن ہوگیا ، پنشن پر گزارہ کرنے والے بزرگ شہریوں کو پنشن کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
راولپنڈی اسلام آباد میں اسٹیٹ بینک کی ہدایت پر نجی بینک کی برانچیں کھلی تو ہیں لیکن عوام کو خدمات فراہم کرنے میں ناکام دکھائی دیتی ہیں، بینکوں میں عوام کی بڑی تعداد موجود ہے تاہم چیک کیش نہیں ہو رہے ۔ متعدد اے ٹی ایمز میں رقم نہیں جبکہ بعض اے ٹی ایمز پر لنک ڈاؤن کا مسیج شہریوں کا منہ چڑھا رہا ہے۔
کراچی میں فائیواسٹار چورنگی پر نیشنل بینک کے عملے نے میڈیا سے بات کرنے پر پینشنرز کو باہر نکال دیا۔ بینک کے عملے نے پینشن لینے والوں کوجواب دیا کہ اب میڈیا سے پینشن وصول کرو۔