بقائے وطن جلسہ رائیونڈ

Raising the Flag

Raising the Flag

تحریر : شاہ بانو میر
ایل او سی پر بھارتی جارحیت کی ناپاک جسارت 2 فوجی شہید 9 زخمی اقوام متحدہ میں وزیر اعظم پاکستان کا کشمیر پر بیان بھارت کو جنونی بنا گیا ہے ـ کئی ہفتوں سے جاری مختلف عسکری کمانڈرز کے ساتھ میٹنگیں اپنا رنگ لائیں اور خبر ہے کہ بھارت نے گزشہ شب ایل او سی پر بقول بھارتی میڈیا کہ 3 کلو میٹر اندر جا کر سپیشل کمانڈوز نے حملہ کیا ہے ” سرجیکل اسٹرائیک کا یہ دعویٰ مضحکہ خیز ہے کیونکہ اتنے حساس معاملات میں پاکستان فوج بالکل چوکنا ہے ـ یہ جھوٹ میڈیا کی جانب سے اسی کوشش کا حصہ ہے جو کی ہفتوں سے پاکستان کے خلاف پراپیگنڈہ شروع کیا جا رہا ہےـ کیا ایسے نازک ماحول میں جب بھارتی جارحیت کا ارتکاب کر چکا ہے بیرونی سرحدوں پر توجہ مرکوز ہونی چاہیے یا ملک کے اندر سیاسی انتشار پیدا کر کے دشمن کو خوش کرنا چاہیے؟ کچی عمر کے نوجوان بڑے دھڑلے سے کہتے ہیں یہ نواز شریف کا پلان ہے دھرنا فیل کرنے کیلئے ماضی میں جب خوں خوار تاتاری بغداد میں داخل ہو رہے تھے تو عالم مسلمانوں کو ان کے خلاف جہاد پر آمادہ کرنے کی بجائے ایک دوسرے کے خلاف فتوے دینے میں مصروف رہے اور مسلمان بڑی تعداد میں انہیں سپورٹ کرتے رہے جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ تاتاریوں نے بغداد کو خون میں نہلا دیا۔

آج بھی یہی مناظر دیکھے جا سکتے ہیں ـ دشمن گھر کے اندر داخل ہو چکا ہے اور کچے سیاسی ذہن سیاسی حریف کی سازش سے اسے تعبیر کر رہے ہیں وہی موج مستی رقص و سرور ہنستے کھیلتے موج مستی کرتے ہوئے کارواں اور دوسری جانب 2 فوجی جوان شہید اور 9 زخمی بچگانہ سیاست کو تاریخ تاریخی بننے کا ملوقعہ دے رہی ہے تو اس سے فائدہ اٹھائیں اور اس جلسے کو بقائے پاکستان کا نام دے کر دل جیت لیں ـ ورنہ آپکو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی اگر آج اس وقت سیاسی افہام و تفہیم کا بہتر مظاہرہ نہ کیا گیا ـ اندرونی ناچاقیاں پھر کبھی پر چھوڑیں ابھی تو دشمن آپ کے گھر کے اندر داخل ہو کر آپکو زخم لگا گیا ہے۔

یہ وقت ہنسی مذاق کا نہیں ہے مسلسل بھارتی رویہ تبدیل ہوتا دیکھا جا سکتا ہے ـ سارک کانفرنس کو بھارت نے بنگلہ دیش بھوٹان نیپال کے ساتھ مل کر کینسل کروا دیا ۔ اڑی حملہ کا الزام بغیر مکمل ثبوتوں کے پاکستان پر لگایا جا رہا ہے کشمیر پر مستقل خاموش امریکہ نے آج تائید کر دی کہ بھارت اڑی حملہ میں حق پر ہےـ یعنی امریکہ کی طرف سے آج بھارتی جارحیت کو کلئیرنس کا قانونی سرٹیفیکیٹ مل گیا ـ آج کا بھارتی حملہ اڑی حملہ کا جواب کہا جا رہا ہے ـ خطہ کس طرف جا رہا ہے ۔ غیر ریاستی عناصر پاکستان کے اندر کئی سال سے دہشت گردی کر رہے ہیں جس پر قابو پانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

Modi

Modi

اگر ان میں سے بھارت جا کر کوئی کاروائی کرتا ہے تو اس کا رد عمل بھارتی جارحیت نہیں بلکہ ان عناصر کے خلاف ایک ہو کر منصوبہ بنا کر ان کو نیست و نابود کرنے میں ہے ـ بھارتی انداز بتا رہا ہے کہ کشمیر پر جاری عوامی شدید رد عمل پر وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہے ـ برھان وانی کی شھادت تاریخی حیثیت اختیار کر گئی ہے آزادی کے بعد وہ آزادی کشمیر کے ہیرو سے جانا جائے گا ـ اسی لئے بھارت دنیا کی نظریں کشمیر سے ہٹا کر پاکستان پر رکھنے کا خواہش مند ہے مگر وہ نہیں جانتا کہ اس کے کشمیری مظالم اب ناقابل قبول ہیں اور وہ جارحیت سے کشمیر اور اسکی آزادی کی تحریک کو پس منظر میں نہیں دھکیل سکتا ـ پاکستانی سیاستدانوں کو اس وقت ہوش کے ناخن لینے ہوں گے پہلے کشمیر اور اب خود پاکستان پر یہ حملہ براہ راست ہے اس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا عوام سیاست دانوں سے مطالبہ کرتی ہے کہ فی الفور سیاسی محاذ آرائی کو ختم کر کے تمام سیاسی رہنما وطن عزیز کے بہترین مفاد کیلیۓ وزیر اعظم کے ساتھ کھڑے ہو کر بھارتی میڈیا کو منہ توڑ جواب دیں ـ اس وقت فوری حملہ کرنا یا بھارتی جنون کو بھڑکانا بہت سی قیمتی جانوں کے ضیاع کا باعث ہوگاـ جنگی حکمت عملی اختیار کرتے ہوئے ٹھنڈے بردبار انداز اختیار کرنے ہوں گے۔

بڑکیں مارنے سے کچھ سیاستدان پرہیز کریں ـ ہم انتہائی نازک دور میں ہیں جہاں ایک غلط عمل بڑے نقصان کا موجب بن سکتا ہے سرحدوں پر ہمارے فوجی جوان چست اور متحرک ہیں انشاءاللہ اللہ پاک ان کے حوصلوں کو ایمانی قوتوں کو برقرار رکھتے ہوئے دشمن کو وقت آنے پر تاریخی سبق دے سکتے ہیں ـ مگر ہمیں حتی الوسع بات چیت اور تحمل کا مظاہرہ کرنا ہوگا ـ اگر دشمن پر اثر نہیں ہوتا تو بصورت دیگر یہ قوم اور اسکی بہادر فوج انشاءاللہ خون کے آخری قطرے تک دفاع وطن کیلئے تیار ہے ـ ایٹمی طاقت رکھنے والے دونوں ممالک کو سمجھداری سے تحمل سے اور معاملہ فہمی سے مسائل کا تجزیہ کر کے خطے میں امن کے استحکام کیلیے مؤثر حکمت عملی اپنا کر نسلوں کی بقا ممکن بنا سکتے ہیں۔

جاپان گرائے گئے ایٹم بم کو آج بھی معذور نسلوں کی صورت بھگت رہا ہے لہٰذا حساس صورتحال میں جنگی جنون کو بڑھانا نہیں بلکہ بات چیت سے مسئلہ کشمیر کو حل کروانے کیلئے پوری دنیا سے دباؤ ڈلوانا چاہیے ـ پاک فوج کا ساتھ دیجیۓ اس جلسے میں بغیر سیاسی وابستگی کے پاکستان کا بچہ بچہ شامل ہو اور بھارت کو جواب دے کہ بقائے وطن پر کوئی سیاست نہیں صرف اور صرف ہے پاکستان زندہ باد پاک فوج پائیندہ باد۔

Shah Bano Mir

Shah Bano Mir

تحریر : شاہ بانو میر