اسلام آباد (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے سربراہ سراج الحق نے کہا کہ عوام کے اجتماعی فیصلے کو اہمیت دینا ضروری ہے ، وزیر اعظم نواز شریف کے طرز حکومت سے مطمئن نہیں۔ قومی کانفرنس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا۔
کہ اسلام آباد میں مظاہرے سے عوام کرب میں مبتلا ہیں۔ حالات کو مثبت رخ دینے کی ضرورت ہے۔ سراج الحق نے بتایا کہ تحریک انصاف کے چھ میں سے پانچ مطالبوں کو ہم نے حکومت کو منظور کرایا پھر کوشش کی کہ تحریک انصاف اور حکومت میں براہ راست ملاقات ہو جس میں حکومت نے پانچ مطالبے تسلیم کیے اور ڈیڈ لاک ہو گئے۔
ہم نے پھر تعاون کیا اور وزیر اعظم کے استعفے کو دھاندلی کی تحقیقات سے مشروط کر دیا لیکن اس کے باوجود معاملہ کو حل نہیں کیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمارے مطالبے پر حکومت نے دونوں جماعتوں کو احتجاج کی اجازت دی۔ اجتماعی مطالبے کی بدولت حکومت نے کنٹینرز ہٹائے۔
آئین اور جمہوریت کی بنیاد پر عوامی فیصلے کو تسلیم کر لینا چاہئے۔ انھوں نے کہا کہ معاملے کے حل کیلئے عدالت نے بھی دونوں جماعتوں سے تجاویز لی ہیں اب اس معاملے کو حل ہو جانا چاہئے۔ قومی قیادت تماشا کرنے کی بجائے قیادت کرے۔ ملکی معیشت تباہی کی جانب بڑھ رہی ہے۔
میڈیا پر حملوں کی مذمت کرتے ہیں۔کسی کو ثالث بنانا اہم نہیں مسئلہ حل کرنا ضروری ہے۔ انھوں نے کہا کہ ڈنڈے کا جواب ڈنڈے سے دینے کی بجائے معاملات کو مذاکرات سے حل کیا جانا چاہئے۔ فریقین پارلیمنٹ کو ضامن مانتے ہیں تو تمام جماعتیں اور میں اس کے لیے تیار ہیں جس معاشرے میں تشدد کی حکمرانی ہو وہ معاشرہ قائم نہیں رہ سکتا۔