اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) ملک بھر میں کورونا کے مصدقہ کیسز کی تعداد 35 ہزار 788 ہو گئی ہے جب کہ جاں بحق افراد کی تعداد 770 تک جا پہنچی ہے۔
نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کورونا کے 13 ہزار 51 ٹیسٹ کیے گئے جس کے بعد کورونا کے مجموعی طور پر 3 لاکھ 30 ہزار 750 ٹیسٹ کیے جاچکے ہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کے 1452 نئے کیس سامنے آئے ہیں، جس کے بعد پاکستان میں کورونا کےمصدقہ کیسزکی تعداد 35 ہزار 788 ہوگئی۔ جن میں سے 9 ہزار 695 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں جب کہ فعال کیسز کی تعداد 25 ہزار 323 ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق پنجاب میں 13 ہزار 561، سندھ میں 13 ہزار 341، خیبر پختونخوا میں 5 ہزار 252، بلوچستان میں 2 ہزار 239، اسلام آباد میں 822، گلگت بلتستان میں 482 جب کہ آزاد جموں کشمیر میں کورونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 91 ہوگئی ہے۔
پاکستان میں 24 گھنٹے کے دوران کورونا سے 33 اموات ہوئیں، جس کے بعد ملک میں ہونے والی اموات کی تعداد770 ہوگئی ہے جب کہ پاکستان میں کورونا کے300 مریضوں کی حالت تشویش ناک ہے۔
وزیر خزانہ بلوچستان ظہور بلیید نے اپنی ٹوئٹ میں اپنے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ہے، انہوں نے کہا کہ میرا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثب آیا ہے، مجھ میں کورونا کی علامات ظاہر نہیں ہوئیں لیکن ڈاکٹروں کی ہدایت پر خود کو قرنطینہ کر لیا ہے۔ صحت یابی کےلیے دعا کرنے والوں کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
کورونا وائرس کے خلاف یہ احتیاطی تدابیر اختیار کرنے سے اس وبا کے خلاف جنگ جیتنا آسان ہوسکتا ہے۔ صبح کا کچھ وقت دھوپ میں گزارنا چاہیے، کمروں کو بند کرکے نہ بیٹھیں بلکہ دروازہ کھڑکیاں کھول دیں اور ہلکی دھوپ کو کمروں میں آنے دیں۔ بند کمروں میں اے سی چلاکر بیٹھنے کے بجائے پنکھے کی ہوا میں بیٹھیں۔
سورج کی شعاعوں میں موجود یو وی شعاعیں وائرس کی بیرونی ساخت پر ابھرے ہوئے ہوئے پروٹین کو متاثر کرتی ہیں اور وائرس کو کمزور کردیتی ہیں۔ درجہ حرارت یا گرمی کے زیادہ ہونے سے وائرس پر کوئی اثر نہیں ہوتا لیکن یو وی شعاعوں کے زیادہ پڑنے سے وائرس کمزور ہو جاتا ہے۔
پانی گرم کرکے تھرماس میں رکھ لیں اور ہر ایک گھنٹے بعد آدھا کپ نیم گرم پانی نوش کریں۔ وائرس سب سے پہلے گلے میں انفیکشن کرتا ہے اور وہاں سے پھیپھڑوں تک پہنچ جاتا ہے، گرم پانی کے استعمال سے وائرس گلے سے معدے میں چلا جاتا ہے، جہاں وائرس ناکارہ ہوجاتا ہے۔