چور چور چور کون مچائے شور

Corruption

Corruption

یوں تو ہمارے ملک میں کوئی ایسا محکمہ نہیں جہاں کرپشن نہ ہو محکمہ مال پولیس محکمہ صحت سمیت تمام کے تمام کریشن کی اس گنگا میں نہا ہی نہیں بلکہ عیاشیاں بھی کر رہے ہیں آج مجھ پر محکمہ تعلیم میں کرپشن کا جو انکشاف ہوا عجیب سا لگا حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت پنجاب کے ہاتھ بھی اس کرپشن میں نظر آ رہے تھے۔

مجھے گذشتہ روز موضع جھامرہ میں عشر و زکواہ کمیٹی ضلع چکوال کے چئیرمین ملک اکرم اعوان کے ساتھ جانے کا اتفاق ہوا جہاں انہوں نے غریب بچوں میں وظائف کی رقوم تقسیم کرنا تھیں جب ہم گرلز ہائی سکول جھامرہ میں بیٹھے تھے تو سکول کی ہیڈ مسٹریس نے انتہائی مایوسی کے عالم میں کہا کہ میں نے سکول کو تو بہتر بنا دیا ہے مگر سکول میں بچیوں کی تعداد بہت کم ہے۔

غریب لوگ تو ان سکولوں کی جانب آتے ہیں مگر آسودہ لوگ پرائیویٹ تعلیمی اداروں کا رخ کر لیتے ہیں جہاں پرائیویٹ سکولوں کا ذکر ہوا وہاں اس بات بھی انکشاف ہوا کہان سکولوں میں زیادہ تر اساتذہ میٹرک ہوتی ہیں اور گورنمنٹ سکولوں میں تعلیم یافتہ استاد ہونے کے باوجود لوگ ان سکولوں پر اعتماد نہیں کرتے حکومت پنجاب نے PEFپنجاب ایجوکیشن فائونڈیشن کے زیر اثر ایک ایک گائوں میں تین تین سکول کھول رکھے ہیں جن میں تمام اخراجات تو حکومت پنجاب دیتی ہے مگر ان سکولوں میں دھڑلے سے کتابیں کاپیاں ان کی اپنی دکان پر دستیاب ہوتی ہیں۔

ان سکولوں میں ٹک شاپ بھی چل رہی ہیں اس کے علاوہ ان سکولوں میں تعینات استانیاں بھی 3ہزار تنخواہ لیتی ہیں جبکہ حکومت پنجاب سے ملنے والی رقوم سوالیہ نشان ہیں کیونکہ ان سکولوں کو طیک نہیں کیا جاتا اگر چیک سسٹم ہے بھی تو یہاں گورنمنٹ کے سکولوں کو ناکام کرنے کے لئے یہی سکول جوPEFکے زیر اثر چل رہے ہیں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

Punjab Government

Punjab Government

اگر حکومت پنجاب سمجھتی ہے کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے تعلیم کے فروغ میں اہم کردار ادا کر ر ہے ہیں تو کم از کم ہر گائوں میں ایک سے زیادہ تعلیمی ادارہ PEFنہ ہو ہم جب بوائز سکول جھامرہ پہنچے تو وہاں بھی ہیڈ ماسٹر ملک اسلم نے یہی رونا رویا اور PEFکے زیر اثر چلنے والے سکولوں میں کریپشن کا تذکرہ کیا حیران کن بات تو یہ ہے کہ سب مایوسی کے عالم میں رونا تو رو دیتے ہیں مگر تعلیم جو اب کسی بھی معاشرے میں ترقی کے لئے ضروری ہے۔

اس میں کریپشن کا ذکر ہونا اور پھر ان لوگوں کو جو کریپشن کی گنگا میں ننگے نہا رہے ہیں اور انہیں پوچھنے والا کوئی نہیں اب ہمیں اخلاقی جرات پیدا کرنے کی ہے کہ ہم ان نا سوروں کو بت نقاب کریں جن کا کام قام کے مہماروں کی نشو و نما کرنا ہے ان لوگوں نے گلی گلی کوچے کوچے عولیم کی دکانئیں کھول کر عوام کو لوٹنا شروع کر رکھا ہے۔

یہاں میں وزیر اعلیٰ پنجاب سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ نوٹس لیں اور گورنمنٹ کے سکولوں کو کامیاب کرائیں تاکہ جہاں طالب علموں کو بہتر تعلیم میسر آ سکے وہاں بچوں کے والدین لٹنے سے بھی بچ سکیں۔

Riaz Malik

Riaz Malik

تحریر : ریاض احمد ملک بوچھال کلاں
03348732994
malikriaz57@gmail.com