پشاور (جیوڈیسک) خیبر پختونخواہ جوڈیشل اکیڈمی میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس تصدیق حسین جیلانی نے کہا کہ انکی پشاور سے بہت یادیں وابستہ ہیں تاہم دہشت گردی نے اس شہر کو متاثر کیا ہے لیکن یہ مرحلہ بھی جلد ختم ہو گا اور ترقی کا نیا دور آئیگا انہوں نے جوڈیشل اکیڈمی کے قیام پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمد خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قانون سے وابستہ افراد کی تربیت کا مرحلہ بھی اچھی طرح سے مکمل ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ترقی پذیر ملک ہے اور اس وقت بیروزگاری ، غربت اقتصادی بدحالی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان کا کہنا تھا کہ حکومت سے وابستہ افراد اپنے آپ کو قانون سے بالاتر نہ سمجھیں۔
انہوں نے کہا کہ عدلیہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور موجودہ دور میں ایسے کورسز کروائے جائیں جو ججز کو نہ صرف نالج بلکہ جوڈیشل سکلز بھی دیں جس سے نہ صرف عوام کو انصاف فراہم ہو گا بلکہ عدلیہ پر عوام کا اعتماد بھی بڑھے گا۔
چیف جسٹس آف پاکستان تصدق حسین جیلانی نے خیبرپختونخواہ جوڈیشل اکیڈمی میں ریسرچ ونگ کے قیام کو اچھا اقدام قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس وقت فیڈرل اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیاں یکساں کورسز کروا رہی ہیں اگر فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی شارٹ ٹرم اور صوبائی جوڈیشل اکیڈمیاں لانگ ٹرم کورسز ترتیب دیں تو اس سے بہتری آئیگی انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو اگلے میٹنگ میں بھی ڈسکس کریں تاکہ یکساں کورسز نہ ہو۔
انہوں نے جوڈیشل اکیڈمی سے تربیت حاصل کرنے والے ججز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ بڑا کام کر رہے ہیں اور ہمیں آپ پر فخر ہے اس موقع پر چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ نے بھی خطاب کیا بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے تربیت مکمل کرنے والے ججز میں سرٹیفیکیٹ بھی تقسیم کئے۔