بدین (عمران عباس) ملک بھر کی طرح ضلع بدین میں بھی عاشور کے دن کو انتہائی مذہبی عقیدت کے ساتھ منایا گیا،ضلع بھر کے مختلف شہروں تلہار، ماتلی، ٹنڈو باگو، نندو، کڈھن، گولارچی اور چھوٹے بڑے شہروں میں مجالس عزاء برپا کرکے ماتمی جلوس نکالے گئے جو اپنے مقررہ راستوں سے گزر کر اختتام پزیر ہوگئے۔
مجالس اور جلوسوں کی سیکیورٹی کے لیئے پولیس کے 90 افسران سمیت 2020 کی نفری نے فرائض انجام دیئے جبکہ پولیس اہلکاروں اور افسران کے ساتھ رینجرز کی 10 گاڑیاں اور ان میں سوار جوانوں نے بھی اپنی ڈیوٹی سرانجام دی اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیئے فوج کو الرٹ رکھا گیا تھا۔
ضلع بھر کی 38 بڑی امام بارگاہوں میں مجالس ہوئیںجبکہ 31 پرمٹ والے جلوس اور 113 بنا پرمٹ والے جلوس ضلع بھر سے برآمد ہوئے ،بدین میں مرکزی جلوس امام بارگاہ کاشانئیہ زینبیہ سے برآمد ہوا جس میں امام بارگاہ سجادیہ، امام بارگاہ قصر شاہ نجف، امام بارگاہ عزا خانہ زہرا کے جلوس بھی شامل ہوگئے جس کے بعد جلوس پہلے غریب آباد چوک پہنچا جہاں پر ڈاکٹر مختیار جعفری نے خطاب کیا۔
اس کے بعد جلوس مہران چوک سے ہوتا ہوا شاہنواز چوک پر اختتام پزیر ہوگیا، جس کے بعد شام غریباں کی مجالس ہوئیں اور لنگر نیاز بھی تقسیم کیا گیا، دوسری جانب بدین میں یوم عاشورہ کے موقع پہ نکالے جانے والے جلوسوں میں ہندو برادری بھی غم حسین مناتی دکھائی دیتی ہے ایک جانب جہاں ہندو برادری کے نوجوان عزادری کر رہے تھے تو وہیں انکی خواتین بھی شبیہہ ذوالجناح اور علم پاک سے عقیدت و محبت کا اظہار کرتے دکھائی دی۔
بدین میں گجراتی محلہ کی بیشتر خواتین برآمد ہونے والے تازیوں پر رش کرتی دکھائی دیں، کسی نے عقیدت سے داگا لیا تو کسی نے تازیہ سے سلام بھر کر دعائیں مانگیں، جبکہ ذوالجناح کو گھر کے اندر نیاز کھلایا اور سلام بھر کے عقیدت کا اظہار کیا۔۔