اسلام آباد : سلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے ملکی ترقی میں تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لئے” تعمیر، تعلیم سے” کے سلوگن سے تعمیر پاکستان مہم کا آغاز کردیا۔ اس مہم کے ذریعے طلبہ کو تعلیمی امور سے آگاہ کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں تعلیمی کلچرکے فروغ کے ذریعے ملک کی تعمیر اور ترقی میں تعلیم کی اہمیت سے آگاہ کیا جائے گا، جبکہ دوسری طرف طلبہ اور ماہرین تعلیم کی آراء پر مبنی سفارشات کو وزارت تعلیم اور حکومت پاکستان کے حوالے کیا جائے گا۔بین الجامعاتی مقابلہ جات، سیمینارزاور کانفرنسز کے ذریعے طلبہ تک رسائی حاصل کی جائے گی جب کہ تعلیمی اداروں میں تعمیری کلچر کو پروان چڑھانے کے لئے طلبہ تنظیمیوں کی سرگرمیوں کو مئوثر کیا جائے گا۔
ان خیالات کا اظہار ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان محمد زبیر صفدر نے زبیر حفیظ سیکرٹری جنرل اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان ،سہیل بابر راہی ،ناظم صوبہ خیبر،حسن جاوید،ناظم صوبہ پنجاب شمالی،عرفان حیدر،جنرل سیکرٹری صوبہ پنجاب جنوبی امجد حسین بخاری مرکزی سیکرٹری اطلاعات کے ہمراہ پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوکیا۔انہوں نے مزید کہا کہ تعلیم اور مئوثر اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے قوم عدم یکسوئی کا شکار ہے۔اورمختلف طبقات میں تقسیم ہو چکی ہے۔
کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے قومی وحدت کا ہوناانتہائی ضرورہے اور تعلیم قومی وحدت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، تعلیم کے ذریعے قوم کی ذہنی اور جسمانی نشو و نما ہوتی ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان کا شعبہ تعلیم کوئی متفقہ پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے مسائل میں گھرچکا ہے، نصاب تعلیم کے ادبی اور معاشرتی مضامین سے نظریہ پاکستان کے تصور کو بتدریج حذف کیا جا رہا جبکہ سائنسی اور پیشہ ورانہ مضامین میں کسی قسم کی جدت پیدا نہیں کی جا رہی۔ بنیادی اور اعلیٰ تعلیم میں خاطر خواہ حکومتی اقدامات نہ ہونے کو جواز بنا کر غیر ملکی اور غیر سرکاری تنظیمات کیلئے شعبہ تعلیم میںمداخلت کے راستے کھول دئیے گئے جس سے ملک کے نظریاتی تشخص کو شدید نقصانات درپیش ہیں۔
یوں تعلیمی اداروں کا کلچر معاشرتی اور اخلاقی روایات سے دور ہوتا چلا جارہا ہے۔ ملکی ماہرین تعلیم پر انحصار کی بجائے غیر ملکی مشیران تعلیم کے ذریعے تعلیمی اقدامات کو حکومتی تائید حاصل ہے، تعلیم کی نجکار ی اور بورڈ آف گورنر کے قیام اور ذریعہ تعلیم پر متنازعہ اقدامات منظر عام پر آرہے ہیں،محمد زبیر صفدر کا مزید کہنا تھا کہ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان، نسل نو کے سامنے ان تعلیمی مسائل کوجاگر کرتے ہوئے حکومتی اداروں سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ پاکستان کی تعمیر اور ترقی کے لئے تعلیم کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرے، غیروں کی جنگ سے پاکستان کو باہر نکال کر عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے اقدامات کئے جائیں۔
انھوں نے کہا کہ جمعیت تعلیمی اداروں میں اس تعمیری اور آگاہی مہم کو چلا کر نہ صرف طلبہ کو تعمیری سرگرمیوں میں شامل کرے گی بلکہ ہر یونیورسٹی کے طلبہ او ر طالبات کی طرف سے عملی سفارشات کا خاکہ حکومت کے حوالے کرے گی اس سے ایک جانب طلبہ کی تعمیری سرگرمیاں نظر آئیں گی وہاں دوسری جانب طلبہ سیاست کے رخ کو تبدیل کیا جائے گا۔ملک بھر کے چاروں صوبوں، گلگت اور جموں کشمیر کے ساتھ ساتھ قبائلی علاقوں کے تعلیمی اداروں میں یہ سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔ بیس لاکھ سے زائد طلبہ سے رابطہ کیا جائے گا۔ ٥ اکتوبر کو یوم تکریم اساتذہ ،٥نومبر کو بین الجامعاتی مقابلہ لاہور اور ٢٨ نومبر کو اسلام آباد میں طلبہ کنونشن جیسے مرکزی پروگرام اس مہم کا حصہ ہوں گے۔
جاری کردہ : سید امجد حسین بخاری مرکزی سیکرٹری اطلاعات 0334-5019016