اسلام آباد (جیوڈیسک) سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ ہم غیر شفاف الیکشن کی طرف جارہے ہیں جب کہ ایسے انتخابات کے نتائج کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔
احتساب عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہم غیر شفاف الیکشن کی طرف جارہے ہیں تاہم الیکشن میں سب کے لیے یکساں مواقع ہونے چاہئیں، ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ کسی کو بند گلی میں دھکیلا جائے، اگر ایسا کیا گیا تو یہ پری پول دھاندلی ہوگی، یہ نہیں کہ کسی کو دبایا جائے اور کسی کو کھلی چھٹی دی جائے، ایسے انتخابات کے نتائج کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ کہا جارہا ہے کہ پنجاب کی کارکردگی اچھی نہیں، آپ بتائیں کس صوبے کی کارکردگی اچھی ہے، عام شخص بھی بتائے گا کہ پنجاب کی کارکردگی سب سے بہتر ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے کہا کسی قسم کے جوڈیشل مارشل لاء پریقین نہیں رکھتے، مجھے پارٹی صدارت سے ہٹانا اور سینیٹرز سے سلوک چیف جسٹس کی باتوں کی نفی ہے، چیف جسٹس عمران خان اور آصف زرداری کی زبان بول رہے ہیں، چیف جسٹس کے منہ سے وہی بات نکلتی ہے جو عمران خان اور آصف زرداری کرتے ہیں۔
اس سے قبل کمرہ عدالت میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ عدالت کی براہ راست کارروائی کی درخواست کے بارے میں وکلاء سے مشاورت کروں گا جب کہ نگراں حکومت کے بارے میں صرف اتنا بتاسکتا ہوں کہ وزیراعظم سے ملاقات میں اس حوالے سے بات چیت ہوئی ہے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ ملک میں لوڈ شیڈنگ کا جواز نہیں ہے تاہم بجلی کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہوا ہے، پچھلے 4 سال ترقی کی رفتار تیز رہی ہے، ملک میں سیمنٹ کے پلانٹ کی استعداد بڑھائی جارہی ہے جب کہ اسٹیل انڈسٹری بھی ترقی کررہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاناما فیصلے کی وجہ سے ترقی کرتا پاکستان تنزلی کی طرف جا رہا ہے، روپے کی قیمت نیچے گرگئی ہے اورغیر یقینی صورتحال کی وجہ سے ایسا ہوا ہے۔
دوسری جانب اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا جنوبی پنجاب میں کام سب سے بہتر ہے، پنجاب میں شہبازشریف اور پاکستان میں نواز شریف کا کام دکھائی دے گا تاہم چند عادی لوٹے ہوا کے رخ پر اپنی وفاداری بدلتے ہیں، وفاداریاں بدلنے والے اپنی عادت سے مجبور ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے نواز شریف کو پارٹی صدارت کا ووٹ نہیں دیا تاہم ہوا کا رخ دیکھ کر وفاداریاں بدلنے والوں کو عوام مسترد کردیں گے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ساڑھے چار سال میں ان لوگوں نے فنڈز لینے کے باوجود حلقوں میں کچھ نہیں کیا، جنوبی پنجاب کا نعرہ لگانے والوں نے ساڑھے چار سال اس کے لیے آواز نہیں اٹھائی تاہم جاننا ہوگا کہ عادی لوٹوں کو کون نئے خواب دکھاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے سیاسی لوٹوں کی ہمیشہ انتخابات سے قبل بولیاں لگتی آئی ہیں تاہم ہماری جماعت کو عادی لوٹوں کی ضرورت نہیں ہے اور لوٹوں کا آج آخری اعلان تھا۔