ترکی (جیوڈیسک) وزیراعظم بن علی یلدرم نے ملک میں ہنگامی حالات کی مدت میں 19اکتوبر سے تین ماہ کی توسیع پر کی جانے والی نکتہ چینی پر اپنے شدید احتجاج کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم بن علی یلدرم نے کہا ہے کہ ہنگامی حالات کی مدت میں توسیع ہم نے ملک کی خاطر کی ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار ازمیر کی نو ستمبر یونیورسٹی کے نئےاکیڈمک سال کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکی ایک قانونی ملک ہے اور یہاں پر قانون کی حکمرانی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ہنگامی حالات کے باوجود ترک باشندے اپنے کاروبارِ زندگی معمول کے مطابق جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترک باشندوں نے 15 جولائی ہنگامی حالات خود اپنی آنکھوں سے دیکھے تھے جب انہوں نے خود باہر سڑکوں پر نکل کر بغاوت کو ناکام بنایا تھا۔ انہوں نے ہنگامی حالات کو محسوس کرتے ہوئے اپنے آپ کو حالات میں ڈھال لیا ہے۔ ہمیں اب اس بیماری کا علاج کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپین کو اپنے اپ کو سب سے بالاتر سمجھنے کی بیماری لاحق ہے ۔ وہ اپنے اندر موجود خرابیوں کو نہیں دیکھ پاتے ہیں لیکن دوسروں کی چھوٹی چھوٹی کوتاہیوں پر بھی گہری نظر رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فرانس میں دوسری بار چھ ماہ کے عرصے کے لیے ہنگامی حالات کو توسیع دے دی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی نے تین ملین پناہ گزینوں کو اپنے ہاں پناہ دے رکھی ہے جس پر انہوں نے ترکی کو صرف شاباش دینے پر ہی اکتفا کیا ہے۔ حالانکہ ان کو چاہیے کہ وہ بھی آگے بڑھیں اور ترکی کے بوجھ کو شئیر کریں۔
انہوں نے کہا کہ ہم تمام مشکل حالات پر قابو پاسکتے ہیں ہمیں صرف آپس میں اتحاد و یکجتی کی ضرورت ہے۔