اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ملک سے توانائی بحران ختم کرنے میں مزید 3سال لگ سکتے ہیں،ہماری کوشش ہے کہ قوم کو ستمبر 2017 تک لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے اب سرکاری تنصیبات پر حملے شروع کردیے ہیں، 19ہزار کلو میٹر ٹرانسمیشن لائن کا تحفظ نہیں کیا جاسکتا، گزشتہ 10 روز میں بجلی کی تنصيبات پر 3 حملے ہوئے، بجلی کی بحالی کا کام جاری ہے، امید ہے کہ آج شام تک پورا سسٹم بحال کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ شہری علاقے 6 گھنٹے اور دیہی علاقے 8 گھنٹے تک کی لوڈشیڈنگ پر لے آئیں گے جبکہ انڈسٹریل علاقوں کو بلا تعطل بجلی فراہم کی جائے گی۔
وزیر پانی و بجلی نے کہا کہ موجودہ حکومت پیپلزپارٹی کی گزشتہ حکومت کے غلط فیصلوں کو بھگت اور صحیح فیصلوں پر عمل کررہی ہے۔ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کی گزشتہ حکومت نے مختلف اداروں کی نجکاری کے لئے ایک فہرست ترتیب دی تھی۔ موجودہ حکومت نے اس فہرست میں کسی نئے ادارے کو شامل نہیں کیا۔ ملک سے توانائی بحران ختم کرنے میں 3 سال لگ سکتے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ قوم کو ستمبر 2017 تک لوڈ شیڈنگ سے نجات مل جائے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ نیشنل گرڈ سے کے الیکٹرک کو 650 میگا واٹ بجلی فراہم کی جا رہی ہے، 2011 میں مشترکہ مفادات کونسل نے فیصلہ کیا تھا کہ کے الیکٹرک کو 350 میگا واٹ بجلی فراہم کی جائے گی لیکن سندھ ہائی کورٹ نے اس فیصلے کے خلاف کے الیکٹرک کے حق میں حکم امتناعی دے دیا تھا۔ جس معاہدے کو بنیاد بنا کر حکم امتناع جاری کیا گیا تھا اب وہ ختم ہوگیا ہے۔
اس لئے کے الیکٹرک کے ساتھ معاہدے کے لیے نئی شرائط طے ہوئی ہیں، نئے معاہدے میں کے الیکٹرک کی پیداواری صلاحیت کو بھی مد نظر رکھا جائے گا تاہم نئے معاہدے تک کے الیکٹرک کی بجلی منقطع نہیں کی جائے گی۔