اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد ملک میں پہلی مرتبہ یکساں لوڈشیڈنگ کیلئے واضح حکمت عملی تیار کر لی گئی ۔ اس پر عمل درآمد کا باقاعدہ اعلان وزیراعظم نواز شریف حلف اٹھانے کے بعد کریں گے۔ واپڈا حکام کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت کو توانائی کے بحران پر تفصیلی بریفنگ دی جا چکی ہے۔
نئے شیڈول میں عوام کو دیرپا ریلیف دینے کی پوری کوشش کی جائے گی۔پہلے مرحلے میں خیبر سے کراچی تک ہر جگہ آٹھ سے دس گھنٹے لوڈ شیڈنگ ہو گی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے صنعتی سیکٹر میں لوڈ شیڈنگ نہ کرنے کا فیصلہ بھی کر لیا گیا۔ تمام کمرشل بنکوں نے سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لئے حکومت کو سافٹ لون دینے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔
یہ پلان ایک سے دو ماہ کے لئے ہو گا۔ دوسرے مرحلے میں مزید ریلیف دینے کا امکان ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شیڈول میں بچت پلان بھی شامل ہو گا جس پر وزیر اعظم قوم سے خصوصی اپیل کریں گے کہ وہ کم بجلی استعمال کریں۔ کافی عرصہ سے بند تمام پاور ہاوسز کو بھی پوری صلاحیت پر چلایا جائے گا۔
تیل گیس کی قلت کو پورا کیا جائے گا تاکہ شارٹ فال کم سے کم رہے۔نئے شیڈول میں وزیر اعظم ہاوس، گورنر ہاوس ،وزرائے اعلی ہاوس سمیت تمام سرکاری و غیر سرکاری ادارے دفاتر ، ایم این ایز اور سینٹرز کی رہائش گاہیں بھی لوڈشیڈنگ سے مستثنی نہیں ہوں گی۔