لاہور (جیوڈیسک) جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق کا کہنا ہے کہ ملک میں قانون کی حکمرانی نہیں، بلکہ حکمرانوں کی حکمرانی ہے، جیسے مسیحی جوڑے کو جلایا گیا، لگتا ہے پوری انسانیت کو جلایا گیا ہو، ایسے واقعات سے پاکستان اور اسلام کی بدنامی ہوئی ہے۔
ایوان عدل لاہور میں تقریب سےخطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جس معاشرے میں خاتون محفوظ نہ ہو، وہ معاشرہ کبھی ترقی نہیں کر سکتا، ان کا کہنا تھا کہ ملک کا نظام طبقاتی ہے، امراء کے کتے پلاؤ کھاتے ہیں، جبکہ غریب کے بچے کو کوڑے کے ڈھیر سے رزق تلاش کرنا پڑتا ہے۔ سراج الحق نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کیلئے وہ مینارِ پاکستان سے تحریک پاکستان شروع کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ 14 اگست کو دھرنے والوں اور حکومت سے التجا کی کہ یوم پاکستان کو خون آلود نہ کریں، اسلام آباد میں جب لوگوں نے قبریں کھودیں تو انہوں نے مذاکرات کا ماحول بنایا، ان کی کوششوں کی وجہ سے ملک کسی حادثے سےبچ گیا، سراج الحق کا کہنا تھا، عمران خان سے دھرنے کے پُرامن حل کا کہا ہے، عمران خان کی سپریم کورٹ کو ثالث ماننے کی بات مثبت ہے، حکومت بھی مثبت جواب دے۔