لاہور(جیوڈیسک) حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا یوم شہادت ملک بھر میں عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ کراچی، لاہور، ملتان اور مظفر آباد میں جلوس نکالے گئے۔ کراچی کے نشتر پارک میں مجلس عزا کے بعد مرکزی جلوس برآمد ہوا۔ جلوس کی سیکورٹی کے لیے آٹھ ہزار سے زائد پولیس اور رینجرز اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔ جلوس نمائش چورنگی، ایم اے جناح روڈ، صدر، ایمپریس مارکیٹ اور بولٹن مارکیٹ سے ہوتے ہوئے حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ پر پہنچ کر ختم ہوا۔
نشتر پارک سے کھارادر حسینیاں ایرانیاں امام بارگاہ تک داخلی اور خارجی سڑکوں کے علاوہ تمام راستوں کو کنٹینرز لگا کر بند کر دیا تھا۔ لاہور میں یوم شہادت حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا مرکزی جلوس اندرون موچی گیٹ میں مبارک حویلی سے برآمد ہوا۔ جلوس رنگ محل، ٹکسالی بازار، چوک نوگزا اور بازار حکیماں سے ہوتا ہوا کربلا گامے شاہ پہنچ کر ختم ہوا۔
جلوس کی سیکورٹی کے لیے دو ہزار پولیس اہلکار اور بڑی تعداد میں رضا کار تعینات تھے۔ جلوس کے راستے پر تین سو سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے اور کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے موبائل فون سروس بھی معطل رکھی گئی۔ ملتان میں یوم شہادت حضرت علی پر تابوت کا مرکزی جلوس چاہ بوہڑ والا سے برآمد ہوا۔ جلوس بومن جی چوک اور کینٹ بازار سے ہوتا ہوا لال کرتی پہنچ کر ختم ہوا۔ علم اور ذوالجناح کا جلوس رات گیارہ بجے آستانہ لال شاہ پر پہنچ کر ختم ہوگا۔
آزاد کشمیر میں بھی یوم شہادت حضرت علی پر مجالس منعقد کی گئیں اور جلوس نکالے گئے۔ مظفر آباد میں امام بارگاہ پیر علم شاہ بخاری سے مرکزی جلوس برآمد ہوا جو مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا واپس امام بارگاہ پہنچ کر ختم ہو گیا۔ اس موقع پر سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔