ٹیکسلا (ڈاکٹر سید صابر علی/تحصیل رپورٹر) سینیٹر سید فیصل رضا عابدی نے کہا ہے کہ جس ملک میں انصاف ناپید ہو وہ ملک کبھی ترقی نہیں کر سکتا، جمہوریت کا راگ ا لاپنے والوں نے خود غیر جمہوری سوچ اپنا رکھی ہے،میاں نواز شریف کے انگوٹھوں کے نشان چیک ہوئے تو تین روز میں نواز شرف کی حکومت ختم ہوجائے گی،سندھ حکومت نے ایکسٹرز آرڈنری انور زئی جمالی کے بھائی کو انیس سے اکیسویں سکیل میں ترقی دیکر وائس چانسلر بنایا،تاکہ جو کرپشن کے کیسز سپریم کورٹ میں ہیں ان پر پردہ ڈالا جائے،ایک اور ارسلان افتخار پیدا کیا گیا ،قوم کا المیہ ہے ہمارے سیاستدان دہشتگردوں کو پال رہے ہیں۔
جبکہ پاک فوج ان دہشتگردوں کے خلاف سینہ سپر ہے،دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاک فوج کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا،2018 الیکشن نہیں بلکہ درودی اور باردوی قوتوں کے درمیان عالمی جنگ کا سال ہے،دہشتگردی کے خاتمہ میں ملٹری کورٹس کا اہم کردار ہے،فیصلہ کرنا ہوگا اگر جمہوری انداز میں چلنا ہے تو نیشنل ایمرجنسی کا نفاز ناگزیر ہے،اگر غیر جمہوری انداز میں چلنا ہے تو ٹیک اوور بہترین راستہ ہے،پاک چائنا اقتصادی راہدی منصوبہ کے لئے حالیہ بجٹ میں ایک پیسہ بھی مختص نہیں کیا گیا،ایران کی رضا مندی کے بغیر گوادر نہیں بن سکتا،صرف پاک فوج ہی ہے جو دہشتگردوں کے خلاف لڑ رہی ہے اور آئندہ بھی پاک فوج ہی لڑے گی،ان خیالات کا اظہار انھوں نے سردار حسن علی شاہ کی جانب سے سادات ہاوس میں دیئے گئے عشائیہ میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا،سید فیصل رضا عابدی کا پانامہ لیکس پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس کے لئے کسی کمیشن کی تشکیل کی ضرورت نہیں ہمارے سیاستدان ابھی تک ٹی او آرز میں الجھے ہوئے ہیں، میاں برادران سزا یافتہ ہیںایک آدمی جب نا اہل ہے چودہ سال قید بھی ہوئی،ایک کیس میں بیس کروڑ جرمانہ بھی ہوا،اب اس میں سے کیا نکالا جارہا ہے،سیدھا سیدھا نیب کا لیٹر نکالا جائے جو یکم اپریل2013 کو الیکشن کمیشن اور نیب کا لکھا گیا،کہ میاں برادران چھ ارب روپے کے ڈیفالٹر ہیں،انھیں الیکشن لڑنے سے روکا جائے،اس کے باوجود انھیں الیکشن لڑے دیا گیا،ان چاروں اراکین جو اب ریٹائرڈ ہوچکے ہیں کو گرفتار کیا جائے،چاہئے تو یہ کہ سپریم کورٹ میاںنواز شریف کو اسٹیٹ اوے نا اہل قرار دے،اس میں کسی کمیشن کی ضرورت نہیں،ملک میں انصاف کہاں ہے جہاں ابھی تک ٹی او آرز نہیں بنے واہ اور کیا کرسکتے ہیں،دنیا ان سیاروں پر پہنچ چکی ہے جہاں آگ ہوا اور پانی موجود ہے،اور ہم ابھی تک ٹی او آرز کے چکر سے نہیں نکلے،اگر ٹی او آرز پر ملک چلانا ہے تو پھر اسی طرح چلنے دیں جیساچل رہا ہے،دنیا کے لئے بریکنگ نیوز ہے کہ مریخ سے تین سو نوری سال کے فاصلے پر ایسا سیارہ دریافت کر لیا گیا جہاں آگ ، ہوا اور پانی موجود ہے جبکہ ہمارے ہاں بریکنگ نیوز اسکی ٹانگ ٹوٹ گئی اس پر فائرنگ ہوگئی، اس کو تھپڑ مار دیا وغیرہ وغیرہ ہے۔
اس وقت تمام حکومت مخالف تحریکیں ختم ہوجائیں گی جب انگوٹھوں کے نشان چیک ہوئے، لیکن افسوس کے ہمارے ملک میں 65 سالوں میں آج تک کسی کو انصاف نہ ملا،مثالیں تو دیتے ہیں خلفائے راشدین کی ، جسکا مطلب انصاف کرنے والا خلیفہ ہے، مگر جھوٹ ، فریب ، منافقت ، دھوکہ دہی ہمارے اندر کوٹ کوٹ کر بھری ہوئی ہے، انھوں نے کہا کہ کیا کسی کو معلوم ہے کہ سندھ حکومت نے انور جمالی کے بھائی کو غیر ضروری انیسویں سکیل سے ترقی دیکر اکیسویں سکیل میں لاکر وائس چانسلر کیوں بنایا تاکہ کرپشن کے کیسز جو سپریم کورٹ میں ہیں ان پر پردہ ڈالا جائے،ارسلان افتخار کا کیا مسلہ تھا یہی نہ کہ اسے بھی غیر ضروری ترقی دی گئی، صرف پاک فوج ہی ہے جو دہشتگردی کے خلاف بر سر پیکار آج پوری قوم پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے،کیوں کہ اسوقت پاک فوج ہی قوم کی امیدوں کا محور و مرکز ہے ، اگر آج یہ ملٹری کورٹس نہ ہوتیں تو دہشتگرد دندناتے پھرتے ،پاک فوج نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں جو قربانیاں دیں قوم اسے کبھی فراموش نہیں کرسکتی،انھوں نے پیشن گوئی کی کہ 2017 میں دہشتگردوں کو پالنے والے صفہ ہستی سے مٹے جائیں گے،کیوں کہ جانوروںکو مارنے کے لئے جانور بننا پڑے گا،تب ہی یہ ناسور ہمارے ملک سے ختم ہوگا،فیصل رضا عابدی نے کاہ کہ ملک میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے کے ای الیکٹرک میں آٹھ سو ارب کی ڈکیتی پر اآواز کوین نہیں اٹھائی جاتی،پی آئی اے کی نجکاری ایک روپیہ بھی قومی خزانہ میں نہیں آیا، تھری جی فور جی ایک روپیہ بھی قومی خزانہ میں نہیں آیا، پی آئی اے میں نجکاری کے نام پر بیس ہزار ارب روپے کی ڈکیتی ہوئی کہاں گئے پیسے اس لئے کہ انھیں خریدنے والے عرب تھے،ایم کیو ایم کے حوالے سے فیصل رضا عابدی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ایک سیاسی قوت اور الطاف حسین کی نظریاتی سوچ کا نام ہے جسے کوئی ختم نہیں کر سکتا جو مصفطیٰ کمال کو بطور پریشر گروپ سامنے لائے بلدیاتی الیکشن میں نتائج دیکھ لیں،قوم نے کای فیصلہ کیا سب کے سامنے ہے،اگر احتساب کرنا ہے تو پورے ملک میں سب کا بلا تفریق کیا جائے،پاکستان میں اینٹی طالبان جماعتوں کا تباہ کرنا ہے تو کرو کریک ڈاون،ختم کردو ایم کیو ایم کو ،چاہئے تو یہ کہ تین کروڑ عوام کو فوج کا دوست بنایا جائے ناکہ نفرت کے بیج بوئیں جائیں، انکا کہنا تھا کہ پاک چائنا منصوبہ اسی وقت کامیاب ہوگا جب فوج ٹیک اوور کرے گی،یہ لوگ ان گھس بیٹھیوں کے ساتھ کام کرنے والے نہیں،انکا کہنا تھا کہ ہمارا دوہرا معیار اور کیا ہوگا کہ خود تو فوجیوں کے پیچھے زندگی گزار رہے ہیں جب ہم فوج سے مدد مانگے تو ایجنٹ قرار دیئے جاتے ہیں،خود کنٹونمنٹ بورڈ میں رہیں تو محفوظ اگر ہم پورے ملک کو کنٹونمنٹ بورڈ بانے کی بات کریں تو ایجنٹ بن جاتے ہیں،انکا کہنا تھا کہ اب قوم کو مزید بیوقوف نہیں بنایا جاسکتا،فیصلہ کرنا ہوگا کہ 1973 کے آئین کے مطابق چلنا ہے یا پھر طالبان شریعت پر چلنا ہے ،ہمیں اپنے دوہرے معیار کو ختم کرنا ہوگا اگر ہم اس ملک کے ساتھ مخلص ہیں ،،اس موقع پر سردار حسن علی شاہ،آغا محمد علی شاہ،سید ناصر کاظمی،سید مبشر حسین شاہ، قاضی تصور،صفدر حسین شاہ،سید مبین حسین کاظمی،سید صداقت حسین شاہ عرف بوبی، سید یاور کاظمی،سید ذوالقرنین علی کاظمی بھی موجود تھے۔
ڈاکٹر سید صابر علی آئی این پی ٹیکسلاموبائل نمبر0300-5128038