اسلام آباد (جیوڈیسک) ملک بھر میں جشن ولادت رسول ﷺ شایان شان طریقے سے منایا گیا اور عاشقانِ رسول اپنے اپنے انداز میں نبی مہربان حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عقیدت کا اظہار کیا۔
مختلف شہروں میں میلاد النبیﷺ کے جلوس اور ریلیاں نکالی گئیں، کراچی کے علاقے ملیر کے مختلف حصوں سے ریلیوں کا آغاز ہوا، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت اقدامات کیے گئے تھے۔
پنجاب کے شہر راجن پور میں مرکزی جلوس چوک الہ آباد سے نکالا گیا، نارووال شہر اور گرد و نواح میں موبائل سروس جزوی طور پر معطل رہی۔
کامونکی میں جشن عید میلاد النبی ﷺ کا مرکزی جلوس غوثیہ چوک سے نکالا گیا جو شہر کے مختلف راستوں سے ہوتا ہوا غلہ منڈی پر اختتام پذیر ہوا۔
بلوچستان کے ضلع مستونگ میں 12 ربیع الاول کے موقع پر جامیہ مسجد مدینہ سے ریلی نکالی گئی جب کہ سبی میں مرکزی جلوس نشتر روڈ سے نکالا گیا اور قلات میں مرکزی جلوس جامعہ مسجد خیل سے نکالا گیا۔
شہر قائد میں مذہبی جماعتوں کی جانب سے نماز ظہر کی ادائیگی کے بعد جلوس نکالے گئے، جمعیت علماء پاکستان کا جلوس کورنگی سے برآمد ہوا جب کہ انجمن غوثیہ کا جلوس ٹاور سے آرام باغ تک، جماعت اہلسنت اور انجمن نوجوانان اسلام کا جلوس میمن مسجد سے نکالا گیا۔
پولیس کی جانب سے مرکزی جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 4 ہزار سے زائد اہلکار تعینات کئے گئے تھے۔
حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد اور سٹی کے علاقوں سے ریلیاں نکالی گئیں جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئیں حیدر چوک پہنچ کر ختم ہوئیں۔
خیرپور میں جماعت اہلسنت کی جانب سے 12 ربیع الاول کے موقع پر جلوس نکالا گیا جس میں ہزاروں افراد شریک تھے، تھرپارکر میں مرکزی ریلی فیضان مدینہ مٹھی سے نکالی گئی اور شہریوں کی جانب سے کشمیر چوک پر محفل میلاد کا بھی انعقاد کیا گیا۔
سیہون میں جشن میلاد النبیﷺ کی مرکزی ریلی کا آغاز درگاھ ویہڑ شریف سے ہوا جس میں موٹر سائیکلیں اور رکشوں سمیت بڑی تعداد میں گاڑیاں بھی شامل تھیں۔
دن کے آغاز پر ملک کے مختلف شہروں میں توپوں کی سلامی دی گئی۔ جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے موقع پر ملک بھر میں گھروں، مساجد، گلی محلوں اور اہم عمارتوں پر چراغاں کیا گیا۔
لاہور کی عمارتیں بھی روشنیوں سے جگمائیں، داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک مشعل بردار ریلی نکالی گئی جبکہ پنجاب اسمبلی میں بھی محفل میلاد کا اہتمام کیا گیا۔
حب اور قلات میں بھی موٹر سائیکلوں، رکشوں اور کاروں پر مشتمل ریلی نکالی گئی۔
سیالکوٹ میں 1400 جبکہ ملتان میں 300 پاؤنڈ کا کیک کاٹا گیا۔
فیصل آباد میں بھی عمارتوں اور مساجد پر چراغاں کیا گیا، جہلم میں مسلمانوں کے ساتھ مسیحی برادری نے بھی محفل میلاد مصطفیٰ ﷺ کا انعقاد کیا اور کیک کاٹا۔
حیدرآباد میں جشن ولادت رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ سکھر اور میر پورخاص میں بھی گھروں، گلیوں اور محلوں کو برقی قمقموں سے سجایا گیا۔ میر پور خاص کے چاندنی چوک پر ڈیڑھ سو پاؤنڈ وزنی کیک کاٹا گیا۔
لاڑکانہ میں درگاہ مشوری شریف پر دو روزہ میلہ منعقد کیا گیا، نواب شاہ، ٹنڈو الہ یار، پڈ عیدن، ٹھٹھہ اور بدین سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں جشن عید میلادالنبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم شایان شان طریقے سے منایا گیا۔
خیبر پختونخوا کے ضلع مانسہرہ اور کوہاٹ میں مختلف مقامات پر مساجد اور گھروں میں محافل کا انعقاد کیا گیا اور ریلیاں نکالی گئیں، آزاد کشمیر کے شہروں مظفر آباد اور میر پور میں بھی جشن ولادت رسول ﷺ کے موقع پر چراغاں کیا گیا۔