لاہور (جیوڈیسک) ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کا بحران سر اٹھانے لگا، آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز نے صوبوں کی جانب سے خدمات پر سیلز ٹیکس عائد کئے جانے پر ہڑتال کر دی۔
ملک بھر میں پیٹرول ،ڈیزل اور فرنس آئل کی سپلائی بند ہوگئی ،حکومت اور آئی پی پیز کے درمیان ادائیگی کا تنازعہ پہلے ہی چل رہا ہے،اب ایک اور امتحان کھڑا ہوگیا ہے ،چاروں صوبوں نے آئل ٹینکرز کو خدمات پر سیلز ٹیکس ادا کرنے کے نوٹس بھیج دئیے۔
آئل ٹینکرزہڑتال پر وزارت پیٹرولیم کا سندھ اور پنجاب کے چیف سیکریٹرز کو خط بھی لکھا اور سیلز ٹیکس کو 30 جون تک وصول نہ کرنے کی ہدایت کی اور یہ بھی کہا کہ ملک بھر میں تیل بحران پیدا ہونے کا شدید خطرہ ہے۔
آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز نے خدمات پر سیلز ٹیکس کو مسترد کردیا اور احتجاج ملک بھر میں ٹیکس واپس لینے تک پیٹرولیم مصنوعات کی سپلائی مکمل بند رہے گی۔
آئل ٹینکرز ایسوسی ایشن کے سینئر ممبر انورسعادت نے کہا کہ پہلے ہی ٹیکس دے رہے ہیں مزید بوجھ برداشت نہیں کرسکتے ۔
آئل ٹینکرز کنٹریکٹرز کے مطابق کراچی کے پمپس پر 4 دن کا پیٹرول اور ڈیزل موجود ہے جبکہ اندرون ملک کے ڈپوز پر 6دن اور بجلی گھروں کے پاس7 دن کا فرنس آئل کا ذخیرہ ہے ، اگر ہڑتال مزید طول پکڑگئی تو 4 روز بعد ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قلت شروع ہو جائے گی۔