استنبول (اصل میڈیا ڈیسک) ترکی کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ملک کے بعض اضلاع میں لگی جنگلات کی آگ کے بارے میں تحقیق تیزی کے ساتھ جاری ہے۔
استنبول میں جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ” ملک کے مختلف مقامات پر بیک وقت لگنے والی آگ کے اسباب کی تحقیق بھاری شکل میں جاری ہے۔ تحقیق کے دوران ان علاقوں میں کسی سازشی یا اس سے مشابہہ کاروائی کے شبہے کو خاص طور پر پیش نظر رکھا گیا ہے۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ آگ بجھانے کے کاروائیاں تمام امکانات کے ساتھ جاری ہیں۔
انہوں نے کہا ہے کہ آج سے آگ بجھانے کے کام میں شامل جہازوں کی تعداد 5 سے6 تک کر دی گئی ہے۔ ان طیاروں میں ہمارے روس اور یوکرائن سے حاصل کردہ طیارے شامل ہیں۔آذربائیجان بھی ایک طیارہ بھیجے گا۔ہم ڈرون طیاروں کے ساتھ بھی علاقے میں صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ 1140 مقامات پر جنگلاتی آگ کے خلاف جدوجہد جاری ہے۔ 28 سے 30 جولائی میں 71 جنگلات میں آگ لگی جن میں سے 57 پر قابو پا لیا گیا ہے۔ 14 مقامات پر قابو پانے کی کوششیں جاری ہیں۔
صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ہم جنگل کی آگ سے متاثرہ کسی بھی شہری کو مشکل میں نہیں رہنے دیں گے۔
بیان میں کورونا ویکسین مہم کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت تک 72 ملین خوراکیں لگا دی گئی ہیں۔
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ ایسے حالات میں کہ جب بہت سے ممالک ویکسین کا امکان نہیں رکھتے ترکی کو ایسا کوئی مسئلہ درپیش نہیں ہے۔ہم نے تمام تدابیر اختیار کر لی ہیں اور ہم حالات کو معمول پر لانے کی کوششوں میں ہیں۔