ترکی (جیوڈیسک) صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ متحدہ امریکہ کے دھمکی آمیز مؤقف کی بنا پر اب کوئی بھی ملک سیاسی و اقتصادی اعتبار سے محفوظ نہیں۔
جناب ایردوان نے آک پارٹی کے توسیع شدہ ضلعی چیئرمینوں کے اجلاس میں شرکت کرتے ہوئے خطاب کیا۔
خطاب میں زر مبادلہ کے بلند نرخوں سے متعلق اپنے جائزے پیش کرنے والے صدر نے کہا کہ” ماہِ اگست میں ڈالر کے نرخ کا 7 ترک لیرے تک بڑھنا کسی اقتصادی قاتلانہ حملے کی کوششوں کی ایک دلیل تھا۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ انتظامیہ کے ہمارے وطن کے حقوق آزادی کی واضح طور پر بے حرمتی کرنے والے مطالبات کو پورا نہ کرنے کے باعث ایسے نتیجے کا ظہور پذیر ہونا اس معاملے کے مکمل طور پر سیاسی ہونے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ ترکی کو در پیش یہ معاملہ اب کسی بھی ملک کے سیاسی و معاشی اعتبار سے محفوظ نہ ہونے کا مظہر ہے۔ ”
بلند شرح سود و زر مبادلہ کے نرخوں کے سامراجی کا ایک حربہ ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے صدر ایردوان نے بتایا کہ ” ہمیں چاہیے کہ زرِ مبادلہ کے ذریعے ہم پر وار کرنے والوں کو لیرے کے موجودہ نرخوں کو برآمدات میں اضافے کے لیے بار آور اور پیداوار و روزگار کے مواقع میں اضافے کرتے ہوئے ۔ جواب دیں۔ ”
انہوں نے بیرون ِ ملک مقیم ترک باشندوں سے صدا بند ہوتے ہوئے کہا کہ “میں آپ کو سرکاری آمدنی میں اضافہ کرنے والے سونے اور یورو بانڈز سمیت رینٹ سرٹیفیکیٹس کو بروئے کا رلانے کی دعوت دیتا ہوں۔”
قومی کرنسی کے استعمال پ بھی زور دیتے ہوئے صدرِ ترکی نے کہا کہ “درآمدات و برآمدات نہ کرنے والوں کا زر مبادلہ کے ساتھ تعلق نہیں ہونا چاہیے۔ میں اپنے ہم وطنوں سے کہتا ہوں کہ آپ ہماری کرنسی پر اعتبار کریں۔ ”