ملک کی سیاسی ،سماجی اور مذہبی حلقوں کی طرف سے اسلم پرویز کے منفی تاثر کی مذمت

lahore

lahore

لاہور (باخبرذرائع) ملک کی سیاسی ،سماجی اور مذہبی شخصیات نے وضاحت کی ہے کہ 31 دسمبر کوملک کے تین مذہبی،سیاسی اور سماجی شخصیات(بشپ سیموئیل رابرٹ عزرایاہ، شنیلا روت ایم پی اے اور ایم اے جوزف فرانسس نیشنل ڈائریکٹر کلاس) نے سنٹرل جیل کوٹ لکھپت لاہور میں کرسمس کے مذہبی تہوار کی نسبت سے جیل میں مقیدمسیحی افراد سے ملاقات کی تھی اور ان کے درمیان کچھ وقت گزارا۔

دعا کی اور ان میں فروٹ،کھانے وگفٹ تقسیم کئے جس پرسب قیدی وحوالاتی خوش ہوئے تھے۔مذکورہ بالا شخصیات نے بلاامتیاز تمام مسیحی ملزمان سے ملاقات کی جبکہ خصوصی طورپر سانحہ یوحناآباد کے حوالے سے گرفتار ملزمان سے ملاقات کی۔جبکہ جیل میں مقید اسلم پرویز سہوترا نے بعض ذرائع سے یہ تاثر پھیلانے کی مذموم کوشش کی کہ میں نے ان تینوں شخصیات سے ملنے سے انکارکردیا تھا۔

جبکہ ہوم ڈیپارٹمنٹ، جیل انتظامیہ بھی گواہ ہیں کہ تینوں شخصیات نے سب سے ملنے کی اجازت لی تھی اور کسی نے بھی ملنے سے انکار نہیں کیا تھا۔یہ حرکت سراسرجھوٹی شہرت حاصل کرنے کا پروپیگنڈہ ہے۔حالانکہ میڈیا اورتمام ادارے جانتے ہیں کہ اسلم پرویز سہوترا کو پولیس نے اسلام آباد سے اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ بیرون ملک فرار ہونے کی کوشش کررہاتھا۔ملک کی محب وطن مسیحی قوم سے تعلقہ شخصیات نے اسلم پرویز کی طرف سے منفی رویے کی پرزور مذمت کی ہے اور بشپ سیموئیل رابرٹ عزرایاہ ،ایم اے جوزف فرانسس اور شونیلا روت کو تعمیری ومثبت پر دادتحسین پیش کیا ہے۔