فیصل آباد : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی رہنما وصدر انجمن تاجران منٹگمری بازار حافظ طاہر جمیل میاں نے نکیال میں پیش آنیوالے سانحہ پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب سے وطن عزیز میں ”اوئے توئے” کی سیاست شروع ہوئی ہے۔ اس وقت سے ہماری سیاست سے اخلاقیات کا جنازہ نکل چکا جبکہ رواداری کی سیاست تو سرے سے ختم ہو چکی ہے۔ اوئے وزیراعظم’ اوئے فلاں’ اوئے فلاں کی رٹ لگانیوالوں نے دیگر سیاستی جماعتوں کے کارکنوں کو بھی بدتمیزی اور تشدد پر اکسایا ہے جس کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیراعلیٰ میاں شہباز شریف نے جب بھی گفتگو کی اخلاقیات کو مدنظر رکھا’ اسی طرح دیگر لیگی قیادت بھی تمیز کے دائرہ میںر ہ کر بات کرتی رہی ہے۔ اگر ہم چاہتے ہیں کہ سیاسی تشدد کا خاتمہ ہو سکے تو ضروری ہے کہ اپنے کارکنوں کی اخلاقی طور پر تربیت کی جائے۔ نکیال میں پیپلز پارٹی کے ورکرز کنونشن پر حملہ کرنیوالے (ن) لیگ کے ورکر ہیں یا نہیں۔ اس سلسلے میں وزیراعظم نے جوڈیشل کمیشن قائم کر دیا ہے تاکہ حقائق معلوم کر کے عوام کے سامنے لائے جائیں۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا واقعہ پر وزیراعظم سے معافی کا مطالبہ کرنا سمجھ سے قطعی طور پر بالاتر ہے۔ کیا اس واقعہ میں میاں نواز شریف یا کوئی اور لیڈر براہ راست ملوث ہے؟ ابھی تو جوڈیشل کمیشن نے کام شروع کیا ہے۔
لہٰذا حقائق کا انتظار کیا جائے امید ہے کہ اس سانحہ میں (ن) لیگ کا کوئی قصور سامنے نہیں آئیگا۔ انہوں نے سانحہ ناولٹی پل سے لیگی رہنمائوں کی بریت پر تحریک انصاف پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اشتعال اور تشدد کی سیاست صرف تحریک انصاف کو آتی ہے مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عدم تشدد کی سیاست پر زور دیا ہے اور ہمیشہ اپنے پائوں پر قائم رہے گی۔