ملک بھر میں بجلی کا بحران جاری ہے۔ گھنٹوں گھنٹوں لوڈ شیڈنگ ہورہی ہے۔ کراچی میں متعدد علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری ہے۔ لیاری میں اٹھائیس گھنٹے سے بجلی غائب ہے۔ وزیراعلی پنجاب نے سرکاری دفاتر میں بجلی کی بچت پالیسی پر عملدرآمد کو یقنی بنانے کی ہدایات جاری کریں۔
ملک بھر میں موسم خوشگوار ہوا۔ لیکن موسم کی رنگینی کو لوڈشیڈنگ کے بھوت نے پھیکا کر دیا ۔کالی گھٹائیں جہاں بارش کا سندیسہ لاتی ہیں وہیں کالے بادلوں کے جھرمٹ میں لوڈشیڈنگ کا پیغام بھی چھپا ہوتا ہے۔ کراچی کے مختلف علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری ہے۔ جبکہ لیاری کے مکین اٹھائیس گھنٹوں سے بجلی کے منتظر ہیں۔ جس کے باعث عوام سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے۔
انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کیبل کا مرمتی کام جاری ہے۔ سائٹ ایریا میں لیبر چوک کے قریب لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج سے ٹریفک روانی معطل ہو گئی۔ ناگن چورنگی، لیاقت آباد، گلبہار، گلشن اقبال میں عوام کا احتجاج اس وقت ختم ہوا۔ جب بجلی بحال کی گئی۔ لاہور میں بھی لوڈشیڈنگ کا بحران عروج پر ہے۔ شہری اور صنعتی علاقوں میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ سولہ گھنٹوں تک پہنچ گیا ہے ۔
وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے سرکاری دفاتر میں بجلی کی بچت کے اقدامات کی خلاف ورزی کی خبر کا نوٹس لیتے ہوئے خلاف ورزی پر متعلقہ حکام کے خلاف کارروائی کی ہدایات جاری کر دیں۔ کوئٹہ، پشاور ،اسلام آباد میں بھی بجلی کا بحران جاری ہے۔